National News

پاکستان: عمران خان نے 9 مئی کے فسادات پر معافی مانگنے سے کیا انکار

پاکستان: عمران خان نے 9 مئی کے فسادات پر معافی مانگنے سے کیا انکار

اسلام آباد: پاکستان کی اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال 9 مئی کو ہونے والے فسادات پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا ہے۔ ایک دن پہلے، فوجی حکومت نے اپنی پارٹی سے اس وقت تک بات کرنے سے انکار کر دیا تھا جب تک خان عوامی طور پر فسادات کے لیے معافی نہیں مانگتے۔ ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق 190 ملین پاو¿نڈ القادر کرپشن کیس میں بدھ کو عدالت میں پیشی کے بعد عمران نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2014 میںاپنی پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے دھرنے کی تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد مظاہروں پر معافی مانگیں گے تو 71 سالہ عمران نے کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت حراست میں تھے اور ان مظاہروں سے لاعلم تھے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 'میں نے 9 مئی کو (سابق) چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے ہنگامہ آرائی کی مذمت کی تھی' عمران خان نے کہا کہ انہیں اس وقت کے وزیراعظم پاکستان جج عمر عطا بندیال کے سامنے پیش ہوئے تھے ۔ خان گزشتہ سال اگست سے جیل میں ہیں۔
خان نے کہا کہ وہ نہ تو کوئی 'ڈیل' کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور نہ ہی وہ ملک سے بھاگناچاہتے ہیں۔ خان کو گزشتہ سال 9 مئی کو کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی کی اور ملک میں کئی سرکاری اداروں کو بھاری نقصان پہنچایا۔ کرکٹر سے سیاستدان بنے خان کی کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد، ان کی پارٹی کے کارکنوں نے ایک درجن فوجی تنصیبات میں توڑ پھوڑ کی تھی، جن میں جناح ہاو¿س (لاہور کور کمانڈر ہاو¿س)، میانوالی ایئربیس اور فیصل آباد میں واقع آئی ایس آئی بھون شامل ہیں۔ راولپنڈی میں آرمی ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) پر پہلی بار ہجوم نے حملہ کیا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top