اسلام آباد: پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی وسائل پر اشرافیہ کا قبضہ اور قانون کی حکمرانی کا فقدان پاکستان کی پسماندگی کی بنیادی وجوہات ہیں۔ خان نے یہ باتیں امریکی مسلمان سکالر شیخ حمزہ یوسف کو دیے گئے انٹرویو میں کہیں۔ حمزہ کیلیفورنیا میں جیاتونا کالج کے سربراہ ہیں اور مختلف موضوعات پر اکثر لکھتے ہیں۔ پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹ پریس آف پاکستان نے اپنی خبر میں یہ اطلاع دی ہے۔
اتوار کو پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں، خان نے کہا،اشرافیہ کی طرف سے وسائل پر قبضے کی وجہ سے معاشرے کا ایک بڑا حصہ صحت، تعلیم اور انصاف تک رسائی سے محروم ہو گیا ہے، اور حکمرانی کی کمی کی وجہ سے پاکستان اپنی صلاحیت حاصل نہیں کر سکا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک اپنی صلاحیت حاصل نہیں کر سکتا جب تک قانون کی حکمرانی نہ ہو اور ترقی پذیر ممالک میں سب سے بڑا مسئلہ قانون کی حکمرانی اور ایسے قوانین کا فقدان ہے جو امیر اور غریب کے درمیان امتیاز کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ملک بنانا چاہتے ہیں جس کی بنیاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ریاست مدینہ ہے۔ خان نے کہا، ہم اس ملک کو دو اصولوں پر بنانا چاہتے ہیں۔ اول، اسے ایک فلاحی اور انسانی ریاست بنانا، جو معاشرے کے نچلے طبقے کا خیال رکھتا ہو اور دوسرا، قانون کی حکمرانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے غریبوں کی مدد کے لیے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فلاحی پروگرام شروع کیا ہے۔