اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کو راولپنڈی پولیس نے بدھ کے روز عدالت کے حکم پر عارضی حراست میں لے لیا۔ عدالت نے ان کے خلاف جاری مقدمے میں حاضری یقینی بنانے کے لیے یہ ہدایت جاری کی تھی۔ پولیس نے انہیں رسمی کارروائی مکمل ہونے تک اپنی نگرانی میں رکھا۔ علیمہ خان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے حکم پر حراست میں لیا گیا۔
یہ کارروائی 2023 کے ڈی چوک احتجاج اور بعد میں جیل کے باہر کیے گئے مظاہروں سے متعلق معاملات میں ان کی مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے کی گئی۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے علیمہ کے خلاف ناقابلِ ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کیا تھا کیونکہ انہوں نے کئی بار عدالت کے سمن کا جواب نہیں دیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ان کی عدم موجودگی سماعت میں رکاوٹ پیدا کر رہی تھی۔
اس سے پہلے اپریل میں علیمہ خان اس وقت خبروں میں آئی تھیں جب انہوں نے اپنی بہنوں کے ساتھ راولپنڈی جیل کے باہر دھرنا دیا۔ پولیس نے انہیں اپنے بھائی عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ بعد میں احتجاج ختم کرایا گیا اور علیمہ سمیت کئی پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا۔ چند دن بعد علیمہ عدالت میں پیش ہوئیں، جہاں ان کے گرفتاری وارنٹ واپس لے لیے گئے اور انہیں نیا ضمانتی مچلکہ جمع کرنے کا حکم دیا گیا۔ تاہم مقدمہ ابھی بھی جاری ہے اور آئندہ سماعتوں میں ان کی موجودگی ضروری ہے۔
علیمہ اور پی ٹی آئی رہنماؤں کا الزام ہے کہ یہ کارروائی سیاسی انتقام کا حصہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خاندان کو نشانہ بنا کر دبا ؤڈالا جا رہا ہے۔ جبکہ حکومت اور پولیس انتظامیہ کا دعوی ہے کہ کارروائی قانون کے تحت ہوئی ہے۔ یہ پورا معاملہ پاکستان میں جاری سیاسی کشیدگی اور عدالتی تنازعات کو ایک بار پھر بحث کے مرکز میں لے آیا ہے۔