چھترپور:کورونا کو لے کر ملک بھر میں 21دن کے لاک ڈائون کے درمیان حکومت نے ایک بار پھر دوردرشن پر 33سال بعد سیریل 'رامائن' کا نشریاتی پروگرام سنیچر وار سے شروع کر دیا ۔ رامائن کے نشر ہونے کا اعلان کو لے کر ہندو و مسلم سارے طبقے کے لوگوں میں زبردست جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سبھی اپنے اپنے گھروں میںکنبے اور بچوں کیساتھ بیٹھ کر رامائن کے پہلے ایپیسوڈ کا مزہ لیتے نظر آ رہے ہیں ۔ عوام کا ماننا ہے کہ اور بھی پرانے سیریل جیسے: مہا بھارت ، ٹیپو سلطان نشر ہونے چاہئے۔

جانکاری کے مطابق چھتر پور ضلع میں وجہ بہادر سنجہ تامر کار کا کنبہ اجتماعی طور پر سیریل رامائن دیکھا۔ اس دوران کنبے کی تین پیڑھیوںنے (دادا، دادی ، بیٹی -باہو ،پوتے ،پوتیاں) بیٹھ کر رامائن کا لطف لیا ۔
وہیں دوسرا معاملہ ایک مسلم کنبے کا ہے۔ جہاں زہر کے جاوید اختر فیملی کی جانب سے رامائن سیریل ان کے خاندان بیوی بچوں سمیت دیکھا گیا ۔ ان کا ماننا ہے کہ ہم بچپن میں بھی یہ سیریل دیکھتے تھے اور جیسے ہی ہمیںجانکاری لگی کہ آج سے شروع ہونے والا ہے تو ہم نے پہلے اپنے بچوں کو اس کے بارے میں بتایا کہ کیسے ہم بچپن میں دیکھا کرتے تھے اور اس سے کیا نصیحت ملتی تھی۔
وہیں ان کی بیٹی وایب نور نے ہمیں بتایا کہ رامائن سیریل ہم نے آج پہلی بار دیکھا جو ہمیں بہت اچھا لگا کہ جیسا کہ ہمارے ماں باپ نے بتایا کی ہم لوگ بچپن میں دیکھتے تھے جو آج ہم نے بھی دیکھا ۔ ہمیں بہت اچھا لگا ہم نے ہندو مسلم چھوڑ کر اسے دیکھنا ہوگا اور میں یہ بھی چاہوں گی کہ اور بھی پرانے سیریل جیسے : مہاربھارت ، ٹیپو سلطان ، جودھا اکبر ، ہم پانچ دوسرے سیریل بھی نشر ہونے چاہئے۔ ساتھ ہی کورونا وائرس سے ہم سب کو مل کر لڑنا ہوگا یہ مذہب کا نہیں ملک کاوقت ہے ہمیں ایک ہو کر اس سے لڑنا ہوگا۔

بتا دیں کہ 33سال بعد سیریل رامائن کا نشریاتی پروگرام سنیچر وار سے شروع کر دیا گیا ہے ۔ صبح 9بجے جیسے ہی ٹی وی پر رامائن شروع ہونے کو آئی اس کے پہلے ہی لوگ کنبے سمیت ٹی وی کے سامنے جم کر بیٹھ گئے ۔ اس نظارے کو دیکھ کر 30-35سال پرانی ہماری بچپن کی یادیںتازہ ہو گئیں۔ ایک وقت تھا جب ٹی و ی پر رامائن دیکھنے کے لئے پورے شہر میں کرفیو سا لگ جاتا تھا۔ لوگ عورتیں گھروں کا کام کاج ، دکانیں ، سب بند کر رامائن دیکھنے میں لگ جاتے تھے ، ٹھیک آج بھی پورے ملک میں لاک ڈاون ہے اور کرفیو جیسا ماحول ہے۔ یہاں ایک بار پھر رامائن کے لئے عوام میں اسی طرح کا کریز دکھائی دیا۔
پوری دنیا میں کورونا کا بحران چھایا ہوا ہے اور مسلسل گہراتا جا رہا ہے ۔ جس کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاون کیا گیا ہے۔ ملک میں ابتک 900سے زیادہ معاملے سامنے آ چکے ہیں ۔ مرکزی حکومت اور صوبائی حکومتوںکی جانب سے عوام سے گھر میں رہنے کی درخواست کی جا رہی ہے۔