انٹر نیشنل ڈیسک : گِنی بساؤ میں قومی انتخابات کے تین دن بعد فوج نے صدر کو اقتدار سے ہٹا دیا اور انہیں گرفتار کر لیا ہے۔ فوجیوں نے بدھ کو سرکاری ٹیلی وژن پر تخت پلٹ کا اعلان کیا۔ بدھ دوپہر صدارتی محل کے قریب گولیوں کی آوازیں بھی سنائی دی تھیں۔ فرانس کے نیوز آؤٹ لیٹ 'جون افریقہ ' نے صدر اومارو سسسوکو ایمبالو کے حوالے سے بتایا کہ فوج کے سربراہ نے تختہ الٹا ہے اور انہیں (صدر کو) گرفتار کر لیا گیا ہے۔
The military has seized power in a coup in Guinea-Bissau. President Umaro Embaló has been arrested after a disputed election.
The opposition was disqualified from contesting.
He dissolved the Parliament for 2 years.
His administration survived two previous coup attempts. pic.twitter.com/9ZLPxErOED
— Africa Facts Zone (@AfricaFactsZone) November 26, 2025
فرانسیسی ٹیلی وژن نیٹ ورک ' فرانس 24' سے انہوں نے کہا، مجھے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ قومی اور عوامی نظم کی بحالی کے لیے تشکیل دی گئی اعلی فوجی کمان کے ترجمان دینیس این چما نے ایک بیان میں کہا، اعلی فوجی کمان نے قومی اور عوامی نظم کی بحالی کے لیے فوراً صدر کو عہدے سے ہٹانے اور گِنی بساؤ جمہوریہ کی تمام اداروں کو اگلے حکم تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
MILITARY COUP: Soldiers in Guinea-Bissau seize full control of the country and reportedly detain the president.
Full statement: ⬇️ pic.twitter.com/I2cC7ceWsr
— Linda Ikeji Blog (@lindaikeji) November 26, 2025
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتخابی نتائج میں ہیرا پھیری کرکے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی جاری خفیہ منصوبے کے جواب میں یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ این چما نے الزام لگایا کہ اس سازش میں کچھ لیڈر، ایک بدنام زمانہ منشیات کاروباری اور گھریلو غیر ملکی شہری شامل تھے۔ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات اتوار کو ہوئے تھے۔ موجودہ صدر ایمبالو اور حزب اختلاف کے امیدوار فرنانڈو ڈائس دا کوسٹا، دونوں نے منگل کو اپنی اپنی جیت کا دعوی کیا تھا جبکہ سرکاری عبوری نتائج جمعرات کو آنے کی امید ہے۔