نیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش میں ہندو برادری کے خلاف تشدد کا ایک اور سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ دیپو چندر داس کے قتل کے بعد اب 29 سالہ امرت منڈل عرف سمراٹ کو بھی ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ ایک بار پھر اقلیتوں کی سلامتی کے حوالے سے بڑے سوالات کھڑے کر رہا ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے میمن سنگھ شہر میں 28 سالہ ہندو فیکٹری ملازم دیپو چندر داس کو ہجوم کے ذریعے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس پر مبینہ طور پر توہین کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد پورے ملک میں غصہ پھیل گیا اور کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے۔
مسلسل سامنے آنے والے ان واقعات کے درمیان بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مرحوم دیپو چندر داس کی اہلیہ، کمسن بچے اور والدین کی ذمہ داری اٹھائے گی اور متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس معاملے میں اب تک بارہ افراد کو گرفتار کیا ہے، جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ تاہم ایک کے بعد ایک ہونے والے ان قتل کے واقعات نے بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندؤوں کی سلامتی کے حوالے سے تشویش کو مزید گہرا کر دیا ہے۔