انٹرنیشنل ڈیسک:گزشتہ 48گھنٹوں میں بین الاقوامی اور اندرون ملک پروازوں سے متعلق کئی چونکا دینے والے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ہانگ کانگ سے دہلی آنے والی ایئر انڈیا کی پرواز AI315 تکنیکی خرابی کی وجہ سے پیر کو واپس لوٹ گئی۔ یہ پرواز بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر طیارے سے چلائی جا رہی تھی۔ اس سے قبل اتوار کو لندن سے چنئی اور فرینکفرٹ سے حیدرآباد آنے والی مزید دو ڈریم لائنر پروازوں کو تکنیکی خرابی یا بم کے خطرے کی وجہ سے درمیان میں ہی واپس جانا پڑا۔
ایئر لینڈنگ کے دوران چنگاریاں اور دھواں
اتوار کو لکھنو¿ کے چودھری چرن سنگھ ہوائی اڈے پر لینڈنگ کے دوران سعودی عرب ایئر لائنز کی پرواز SV-3112 کے پہیے سے چنگاریاں اور دھواں نکلنا شروع ہو گیا۔ پائلٹ نے عازمین حج سے بھری اس پرواز کو فوری طور پر روک دیا اور ایک بڑا حادثہ ٹال دیا۔
پرواز BA35
برٹش ایئرویز کی چنئی جانے والی پرواز BA35، جس کا ڈریم لائنر 787-8 تھا، فلیپ فیل ہونے کی وجہ سے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر واپس جانا پڑا۔ لائیو ٹریکر Flightradar24 کے مطابق پرواز دو گھنٹے تک ہوا میں رہی۔

ایئر لینڈنگ کے دوران چنگاریاں اور دھواں
اتوار کو لکھنو کے چودھری چرن سنگھ ہوائی اڈے پر سعودی عرب ایئر لائن کی پرواز SV-3112 کے پہیے سے چنگاریاں اور دھواں نکلنا شروع ہو گیا۔ پائلٹ نے عازمین حج سے بھری اس پرواز کو فوری طور پر روک دیا اور ایک بڑا حادثہ ٹال دیا۔
بم کی دھمکی
لفتھانسا ایئر لائنز کی پرواز ایل ایچ 752 جو فرینکفرٹ سے حیدرآباد آرہی تھی، دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے کے بعد واپس کردی گئی۔ ایس او پی کے مطابق ہوائی اڈے پر سیکورٹی چیک کی گئی اور حیدرآباد انتظامیہ نے طیارے کو واپس کرنے کا مشورہ دیا۔

12 جون: بوئنگ ڈریم لائنر حادثہ
12 جون کو احمد آباد میں اے آئی ڈریم لائنر کے حادثے میں 241 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ طیارہ صرف چند لمحوں کے لیے ہوا میں تھا۔ یہ اب تک کا سب سے ہولناک حادثہ تصور کیا جا رہا ہے۔
5گھنٹے تک اے سی کے بغیرایئر انڈیا ایکسپریس
14 جون کو دبئی سے جے پور آنے والی پرواز IX-196 میں مسافروں کو پانچ گھنٹے تک ایئر کنڈیشنر اور پانی کے بغیر بٹھایا گیا۔ مسافروں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس میں وہ گرمی اور بدحالی سے پریشان نظر آ رہے ہیں۔
ڈریم لائنر طیاروں کی حفاظت پر بڑے سوال
لینڈنگ میں مسلسل تکنیکی خامیوں، خطرات اور مسائل کے درمیان سول ایوی ایشن کی وزارت اور ایئر لائنز کی ذمہ داریوں پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ مسافروں کی حفاظت کے لیے اب ضروری ہوگیا ہے کہ ڈریم لائنر جیسے طیاروں کی سیکیورٹی کا خصوصی جائزہ لیا جائے۔ یہ واقعات صرف تکنیکی نہیں بلکہ انتباہات ہیں۔ بھارت کو اپنی پروازوں کے سکیورٹی نظام کو نئے سرے سے مضبوط کرنا ہو گا۔