Latest News

ٹرمپ کی حلف برداری تقریب کے لئے توڑی جارہی کئی روایات! لنکن بائبل کا بھی ہوگا استعمال، پڑھیں تقریب سے متعلق ہر جانکاری

ٹرمپ کی حلف برداری تقریب کے لئے توڑی جارہی کئی روایات! لنکن بائبل کا بھی ہوگا استعمال، پڑھیں تقریب سے متعلق ہر جانکاری

واشنگٹن: ڈونالڈ ٹرمپ پیر 20 جنوری کو اپنی دوسری مدت کے لیے امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ یہ ان کے سیاسی کیریئر میں ایک بڑی واپسی کا نشان ہے۔ اس موقع پر بہت سی روایات پر عمل کیا جائے گا-  تاہم کچھ تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ پیر کو دوپہر 12 بجے (مقامی وقت)اور 10:30 بجے(بھارتی وقت کے مطابق)صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ یہ حلف امریکی چیف جسٹس جان رابرٹس لیں گے۔
 حلف برداری کی تقریب کا مقام تبدیل 
تقریب کے لیے بہت سی روایات کو توڑا جا رہا ہے۔ قبل ازیں حلف برداری کی تقریب امریکی کیپیٹل کے باہر منعقد کی جانی تھی تاہم شدید سردی کے باعث اسے کیپیٹل روٹونڈا کے اندر ہی منعقد کیا جائے گا۔ ایسا 40 سال بعد ہو رہا ہے کہ حلف برداری کی تقریب کا مقام تبدیل کر دیا گیا ہے۔ سردی کی وجہ سے پریڈ تبدیل کر دی گئی ہے۔ اب پریڈ پنسلوانیا ایونیو کے بجائے کیپیٹل ون ایرینا میں ہوگی۔ اتوار کو، اپنی حلف برداری سے ایک دن پہلے، ٹرمپ "میک امریکہ گریٹ اگین" ریلی نکالیں گے جس میں حامیوں کی بڑی تعداد کے شرکت کی توقع ہے۔ حلف کے بعد ٹرمپ اپنا افتتاحی خطاب کریں گے۔ انہوں نے اسے ملک کے لیے متاثر کن اور متحد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
والدہ کی دی ہوئی بائبل  سے لیں گے حلف 
ٹرمپ حلف برداری کی تقریب میں اپنی والدہ کی طرف سے دی گئی بائبل اور لنکن بائبل کا استعمال کریں گے۔ حلف برداری کی تقریب سے وابستہ کمیٹی نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔ ٹرمپ کی والدہ نے 1955  میں نیو یارک کے جمیکا میں فرسٹ پریسبیٹیرین چرچ میں ایلیمنٹری اسکول میں پڑھائی کے دوران انہیں بائبل دی تھی ، جس کے کور کے نچلے حصے پر ٹرمپ کا نام لکھا ہوا  ہے ۔  کمیٹی نے کہا کہ اس کے علاوہ حلف برداری کی تقریب میں لنکن بائبل کا بھی استعمال کیا جائے گا۔ لنکن بائبل سب سے پہلے 4 مارچ 1861  کو 16ویں صدر (ابراہم لنکن)کی تقریب حلف برداری میں استعمال ہوئی تھی۔ تب سے یہ صرف تین بار استعمال ہوئی ہے۔ سابق صدر براک اوبامہ نے اپنے دونوں افتتاحوں میں لنکن بائبل کا استعمال کیا، جب کہ ٹرمپ نے 2017 میں اپنے پہلے افتتاح میں لنکن بائبل کا استعمال کیا۔ کمیٹی نے کہا کہ نائب صدر منتخب جے ڈی وینس اپنی دادی کی فیملی بائبل استعمال کریں گے۔
ٹرمپ نے اس روایت کو بھی توڑ ا 

  • ٹرمپ نے روایات کو توڑا ہے اور بہت سے غیر ملکی رہنماؤں کو مدعو کیا ہے۔
  •  ٹرمپ کے قریبی حامی ارجنٹائن کے صدر Javier Miel تقریب میں شرکت کریں گے۔
  •  چینی صدر شی جن پنگ نے دعوت نامہ ملنے کے باوجود آنے سے انکار کر دیا، لیکن ایک خصوصی نمائندہ بھیج دیا ہے۔
  •  ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک، ایمیزون کے جیف بیزوس اور میٹا کے مارک زکربرگ بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے۔
  • اس کے علاوہ مشہور گلوکارہ کیری انڈر ووڈ اس تقریب میں پرفارم کریں گی۔
  •  ہندوستان کی نمائندگی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کریں گے۔
  •  آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ اور جاپانی وزیر خارجہ تاکیشی ایویا بھی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
  • امریکہ کے نئے وزیر خارجہ مارکو روبیو کے بھی حلف اٹھانے کے بعد اجلاس میں شرکت کا امکان ہے۔
  • ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی اور ان کی اہلیہ نیتا امبانی بھی اس حلف برداری تقریب میں شرکت کریں گے۔ وہ 18 جنوری کو واشنگٹن ڈی سی پہنچیں گے۔

 کاموں کی شروعات اور پارٹیاں
ٹرمپ حلف اٹھانے کے فورا بعد کئی ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کریں گے۔ ان احکامات میں امیگریشن پالیسی کو سخت کرنا، میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر دوبارہ شروع کرنا اور توانائی کی پیداوار کو بڑھانا شامل ہے۔ ٹرمپ کچھ لوگوں کو معاف کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو 6 جنوری 2021  کے کیپیٹل حملے کے مجرم ہیں۔ واشنگٹن میں 18 گالا پارٹیاں ہوں گی جن میں سے تین سرکاری ہیں۔ میٹا کے سی ای او زکربرگ ارب پتی عطیہ دہندگان کے لیے ایک خصوصی استقبالیہ کی میزبانی کریں گے۔ آئل اینڈ گیس ٹائیکون ہیرالڈ ہیم تاریخی ہوٹل Hay-Adams کی چھت پر حلف برداری کی تقریب کی میزبانی کریں گے۔ تمام سرکاری تقریبات کی مالی امداد ٹرمپ کی افتتاحی کمیٹی کرے گی، جس کی سربراہی ان کے قریبی ساتھی اسٹیو کر رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top