انٹرنیشنل ڈیسک: مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے پیر کو عالمی رہنماؤں کی ایک سربراہی کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مشرق وسطی سے متعلق تجویز اس خطے میں امن کے لیے "آخری موقع" ہے۔ مصر کے بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع شرم الشیخ میں منعقد اس سربراہی اجلاس کا مقصد غزہ جنگ بندی کی حمایت کرنا، اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ کو مکمل طور پر ختم کرانا اور تباہ شدہ فلسطینی علاقے کے نظم و نسق اور تعمیر نو کے لیے ایک طویل مدتی نقط نظر تیار کرنا ہے۔
سربراہی اجلاس کے شریک صدر اور مصر کے رہنما عبدالفتاح السیسی نے ٹرمپ سے کہا کہ "صرف آپ ہی" اس خطے میں امن لا سکتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے دو ریاستی حل کے مطالبے کو دہرایا اور کہا کہ ایک آزاد ملک فلسطینیوں کا حق ہے۔ ٹرمپ نے سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب میں البتہ دو ریاستی حل کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے مشرق وسطی میں ہم آہنگی کے ایک نئے دور کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس خطے کو پرانے تنازعات اور شدید نفرتوں کو پیچھے چھوڑنے کا ایک بار پھر موقع مل رہا ہے۔
قطر میں ثالثوں کے ذریعے بات چیت کے نتیجے میں اسرائیل اور حماس جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے پر متفق ہوئے جس کے لیے امریکہ، عرب ممالک اور ترکیے کا دباؤ تھا۔ جمعہ کو جنگ بندی معاہدہ نافذ ہونے کے بعد حماس نے 20 یرغمالیوں کو رہا کیا اور اسرائیل نے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔