Latest News

پھر منڈلا رہا ڈرون اور فدائین حملے کا خطرہ ! ہائی الرٹ پر سکیورٹی ایجنسیاں

پھر منڈلا رہا ڈرون اور فدائین حملے کا خطرہ ! ہائی الرٹ پر سکیورٹی ایجنسیاں

جموں و کشمیر ڈیسک: جموں و کشمیر میں امن لوٹ رہا ہے، لیکن دشمن ایک بار پھر گندی چالیں چلنے کی کوشش میں ہے۔ خفیہ ایجنسیوں سے ملی جانکاری کے بعد سکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور اس کی فوج کی ایس ایس جی دوبارہ سرگرم ہو گئی ہیں۔
ایل او سی (لائن آف کنٹرول)کے قریب ڈرون کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں اور دہشت گرد تنظیمیں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی)اور جیش محمد (جے ای ایم)خودکش حملوں کی تیاری کر رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تنظیمیں ڈرون کے ذریعے وادی میں اسلحہ اور منشیات کی سپلائی کر رہی ہیں تاکہ وہاں بدامنی پھیلائی جا سکے۔
خفیہ رپورٹوں کے مطابق، پاکستان کے قبضے والے کشمیر (پی او کے)میں آئی ایس آئی اور دہشت گرد تنظیموں کی کئی خفیہ میٹنگیں ہوئی ہیں۔ ان میٹنگوں میں  ہندوستان  کے اندر موجود سلیپر سیلز (چھپے ہوئے دہشت گرد نیٹ ورک)کو دوبارہ سرگرم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی، پاکستان نے اپنی بی اے ٹی (بارڈر ایکشن ٹیم)کو بھی دوبارہ ایل او سی کے پار تعینات کیا ہے۔ سکیورٹی ایجنسیوں کو شک ہے کہ یہ ٹیمیں جلد ہی دراندازی یا حملے کی کوشش کر سکتی ہیں۔ رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اب منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ سے دہشت گردی کو فنڈ کر رہا ہے۔ اس کا مقصد وادی کے نوجوانوں کو گمراہ کر کے تشدد پھیلانا ہے۔
ان خطرات کو دیکھتے ہوئے  ہندوستانی فوج کی ناردن کمانڈ کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ سرحدی علاقوں میں سکیورٹی اور نگرانی بڑھا دی گئی ہے تاکہ کسی بھی سازش کو وقت پر روکا جا سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت سیاسی اور معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ اپنی اندرونی مشکلات سے توجہ ہٹانے کے لیے وہ  ہندوستان میں بدامنی پھیلانا چاہتا ہے۔
اسی دوران  ہندوستان  میں جاری تریشول مشق کے دوران سکیورٹی ایجنسیوں نے چوکسی مزید بڑھا دی ہے۔ ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ پاکستان کسی بھی وقت ایل او سی پر دراندازی یا خودکش حملہ کرانے کی کوشش کر سکتا ہے۔
کشمیر میں ان دنوں سیاحت اور انتخابات کی وجہ سے امن اور رونق واپس آ رہی ہے، لیکن دہشت گرد تنظیمیں اس ماحول کو خراب کرنے کی کوشش میں ہیں۔ ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ برفباری شروع ہونے سے پہلے دہشت گرد سرگرمیاں بڑھ سکتی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top