Latest News

کیا اداکار دھرمیندر نے دوسری شادی کے لئے سچ میں قبول کر لیا تھا اسلام ؟ جانئے کیا ہے اس کے پیچھے کی سچائی

کیا اداکار دھرمیندر نے دوسری شادی کے لئے سچ میں قبول کر لیا تھا اسلام ؟ جانئے کیا ہے اس کے پیچھے کی سچائی

نیشنل ڈیسک: عظیم اداکار اور بالی وڈ کے اصل ایکشن ہیرو دھرمیندر کا آج 89 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ ان کے انتقال کی خبر جیسے ہی سوشل میڈیا پر آئی، پرستاروں اور مشہور شخصیات میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ انسٹاگرام، ایکس اور فیس بک پر لاکھوں لوگ خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ 65 برس کے شاندار کیریئر میں دھرمیندر نے شولے، چپکے چپکے، سیتا اور گیتا، دھرم ویر، یملہ پگلا دیوانہ جیسی درجنوں بلاک بسٹر فلمیں دیں۔ وہ بالی وڈ کے پہلے سپر اسٹار تھے جنہیں  'ہی مین'  اور' گبر' جیسے نام ملے۔
دوسری شادی تنازعات میں رہی
دھرمیندر کی نجی زندگی ہمیشہ سرخیوں میں رہی۔ سن 1954 میں انہوں نے پرکاش کور سے پہلی شادی کی تھی۔ اس جوڑے کے چار بچے ہیں،  سنی دیول، بوبی دیول، اجیتا دیول اور وجیتا دیول۔ 1970  کی دہائی  میں فلم شولے کی شوٹنگ کے دوران ان کی ملاقات ڈریم گرل ہیما مالنی سے ہوئی اور دونوں ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے۔ سن 1980 میں دونوں نے شادی کر لی۔
چونکہ دھرمیندر پہلے سے شادی شدہ تھے، اس لیے ہندو میرج ایکٹ کے تحت ان کی دوسری شادی کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھتے رہے۔ شادی کے بعد طویل عرصے تک یہ افواہ چلتی رہی کہ قانونی رکاوٹ دور کرنے کے لیے دھرمیندر نے اسلام قبول کر لیا اور ہیما مالنی کے ساتھ نکاح کیا۔ کہا گیا کہ انہوں نے نام بدل کر دلاور خان اور ہیما نے عائشہ بی رکھ لیا تھا۔
دھرمیندر اور ہیما نے ہمیشہ الزامات کو خارج کیا
دھرمیندر نے کئی انٹرویوز میں ان افواہوں کو یکسر مسترد کیا۔ سن 2004 میں آؤٹ لک کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا، یہ الزامات مکمل طور پر غلط ہیں۔ میں وہ انسان نہیں ہوں جو اپنے ذاتی فائدے کے لیے اپنا دین بدل لے۔ہیما مالنی کی مجاز سوانح عمری ' ہیما مالنی: بیانڈ دی ڈریم گرل'  (مصنف  رام کمل مکھرجی)میں بھی مذہب تبدیلی اور نکاح کی ان افواہوں کی واضح تردید کی گئی ہے۔
سن 2004 میں پھر تنازعہ گرم ہوا
سن 2004 میں جب دھرمیندر بیکانیر سے لوک سبھا انتخاب لڑ رہے تھے، تب کانگریس پارٹی نے ان کے انتخابی حلف نامے پر سوال اٹھائے تھے۔ الزام تھا کہ انہوں نے اپنی جائیداد کے اعلان نامے میں صرف پہلی بیوی پرکاش کور کا ذکر کیا، ہیما مالنی کا نہیں۔ اسی وقت ہیما مالنی راجیہ سبھا کی رکن تھیں اور ان پر بھی الزام لگا کہ انہوں نے اپنا مذہب اور ازدواجی حیثیت چھپائی ہے۔ ہیما مالنی نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا اور کہا تھا، یہ ہمارا نجی معاملہ ہے۔ ہم آپس میں سلجھا لیں گے۔ کسی تیسرے کو اس سے تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔
 



Comments


Scroll to Top