انٹرنیشنل ڈیسک: ڈنمارک کی فوڈ اتھارٹی نے جنوبی کوریا میں بننے والے نوڈلز پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پابندی کے ساتھ ان نوڈلز کو پسند کرنے والوں کو وارننگ بھی دی گئی ہے۔ فوڈ اتھارٹی کے مطابق یہ نوڈلز اتنے مسالے دار ہیں کہ جسم میں داخل ہوتے ہی زہر کا کام کرنے لگتے ہیں، ڈنمارک کی فوڈ اتھارٹی نے جنوبی کوریا سے آنے والے تین قسم کے نوڈلز پر پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں مسالے دار نوڈلز ایسے ہیں۔ یہ اتنے مسالے دار ہوتے ہیں کہ کسی کے بھی جسم میں زہر کا کام کرتے ہیں۔
بین کئے گئے نوڈلز میں بلدک سمیانگ 3 ایکس اسپائسی اینڈ ہاٹ چکن اور بلدک سامیانگ ہاٹ چکن اسٹو شامل ہیں جن میں ڈینش ویٹرنری اینڈ فوڈ ایڈمنسٹریشن نے بتایا کہ ان نوڈلز میں کیپساسین نامی ایک ایسے کیمیکل کی مقدار زیادہ ہے۔ capsaicin وہ جزو ہے جو سرخ مرچوں کو ان کا ذائقہ دیتا ہے۔
یہ تینوں نوڈلز جنوبی کوریا کی سب سے بڑی نوڈلز بنانے والی کمپنی سامیانگ فوڈز نے بنائی ہیں۔ اس کمپنی کے نوڈلز دنیا کے کونے کونے میں بھیجے جاتے ہیں۔ اس کا زیادہ مقدار میں استعمال صحت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ڈنمارک کی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ان نوڈلز کی مقبولیت بہت زیادہ ہے اور اس کی مارکیٹ بھی بہت بڑی ہے لیکن اب سے یہ نوڈلز ڈنمارک میں فروخت نہیں ہوں گے کیونکہ یہ بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔