National News

کورونا متاثرین کے علاج کے لئے حراستی کیمپوں میں قید ایغور مسلمانوں کے اعضاء فروخت کر رہا چین: رپورٹس

کورونا متاثرین کے علاج کے لئے حراستی کیمپوں میں قید ایغور مسلمانوں کے اعضاء فروخت کر رہا چین: رپورٹس

بیجنگ:دنیا بھر میں کورونا وائرس یا کووڈ 19 (کورونا وائرس)کی وبامیں اضافہ ہورہا ہے ، جبکہ چین ے اس کو کافی حد تک قابو پالیاہے۔ تاہم ، اب کورونا کے خلاف چین کی یہ مہم زیربحث آگئی۔ چینی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ، چینی حکومت کیمپ میں بند ایغور مسلمانو ں کے  اعضاء  نکال کر کورونا متاثرین کا علاج کررہی ہے۔ڈیلی اسٹار اور بائلن ٹائمزمشہور اخبارات ہیں جو محقق صحافت کے لئے جانے جاتے ہیں۔ان اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق سی جے وورلمین( CJ Werleman)نے دعویٰ کیا ہے کہ ایسے بہت سے واقعات ہوئے ہیں جن میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی جان بچانے کے لئے کسی عضو کی ضرورت تھی اور اسے آسانی سے دستیاب کردیا گیا تھا۔

کوروناوائرس کےخلاف جنگ:حراستی کیمپوں میں قیدایغورمسلمانوں کےاعضاء فروخت کررہاہے چین،رپورٹس
 بتادیں کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب چین پر ایسے الزامات لگائے گئے ہوں۔ اس سے قبل ستمبر 2019 میں بھی ایسی اطلاعات ملی تھیں جن میں حراستی مراکز میں مسلمانوں کے ساتھ افسوسناک برتا کرتے ہوئے انہیں اذیتیں دی گئیں تھی۔
سی جے وورلمین (CJ Werleman) کے مطابق ، چین نے کچھ دن پہلے ہی کورونا وائرس سے متاثر شخص کے دو پھیپھڑوں ٹرانسپلانٹ کرنے کے  لئے  آپریشن کیا  تھا ۔ یہ آپریشن ایک 59 سالہ شخص کی جان بچانے کے لئے کیا گیا تھا جو کورونا وائرس کی وجہ سے بیمار تھا۔ تاہم ، کورونا کی وجہ سے معمول کے مقابلے میں اعضاء کی طلب میں اضافہ کے باوجود صرف پانچ دنوں ایک مریض کے لئے دو پھیپھڑوں کا انتظام ہوگیا۔ ایسی صورتحال میں یہ سارے شکوک و شبہات پھر پیدا ہوگئے ہیں ، یہ اعضاء کہاں سے آئے ہیں؟۔

https://twitter.com/BylineTimes/status/1237327847955599360?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1237327847955599360%7Ctwgr%5E393535353b636f6e74726f6c&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Finternational%2Fcorona-virus-out-break-muslims-are-being-slaughtered-on-demand-for-their-organs-in-china-mgb-296340.html
متعدد قومی اور دنیا بھر کے اخبارات میں صفحہ اول پر'ایک کورونا وائرس کا شکار مریض کا چین میں پہلی مرتبہ ڈبل پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کامیاب'  کی شہ سرخیوں کے ساتھ رپورٹس بھی شائع ہوئی تھی۔ اس مریض کو ، جس نے 24 فروری کے بعد پھیپھڑوں میں تکلیف کی شکایت محسوس کی تھی۔اس کے علاج کے نہ صرف اعضا کا عطیہ دینے والا مل گیا، بلکہ پانچ دنوں میں ڈبل پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کامیاب ہوگیا۔

PunjabKesari
سی جے وورلمین (CJ Werleman) اپنی رپورٹ میں لکھتے ہیں ، 'دنیا پہلے ہی اس حقیقت سے پریشان ہے کہ تقریباً 3 ملین ایغور مسلمان چین میں نظربند کیمپوں میں مقیم ہیں۔چینی انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی شبہ ظاہر کیا ہے کہ چین میں پھیپھڑوں کے لئے  کئی سالوں سے ویٹنگ لسٹ رہتی ہے ۔ لیکن کورونا کے معاملے میں ، یہ صرف چند ہی دنوں میں اعضاء  مہیا کرارہے ہیں ، وہ بھی میچ کے ساتھ اعضا مل رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ چین ان ممالک میں شامل ہے جہاں اعضاء عطیہ کرنے والوں کی  شرح بہت کم ہے۔ تاہم ، کورونا کے معاملے میں ، اب تک ایسی خبریں سامنے آچکی ہیں ۔جس میں 10,000 افراد آسانی سے اعضاء  حاصل کرچکے ہیں۔
29 فروری کو چین میں چل رہے اعضا کے کالے کاروبار پر بھی ایک بین الاقوامی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ اس رپورٹ میں یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ کیمپ میں بند ایغور مسلمانوں کے دل ، گردے ، جگر ، پھیپھڑوں ، آنکھوں اور جلد کو بھی ہٹا کر بلیک مارکٹ میں فروخت کیا جارہا ہے۔

PunjabKesari

ایغور کے ماہر تعلیم اور سماجی جہد کار عبدوولی ایوپ نے بھی ماضی میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ حراستی مرکز میں غیر انسانی جرائم کئے جارہے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے ، حراستی مراکز میں بڑی تعداد میں آپریشن ہو رہے ہیں اور زبردستی عضا کو نکالا جارہاہے۔ ہمیں بتائیں کہ متعدد بین الاقوامی ایجنسیوں نے چین پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ حکومت مسلمانوں کو نئی دوائیں اور دیگر طبی ٹیسٹوں کے لئے بھی استعمال کررہی ہے۔ تاہم ، چینی حکومت ان حراستی کیمپوں کو دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف جنگ قرار دے رہی ہے۔



Comments


Scroll to Top