نیشنل ڈیسک:کانگرس نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو) میں گزشتہ دنوں تشدد کے لئے وزیر داخلہ امت شاہ پر الزام لگایا ہے۔کانگرس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ اس کے لئے امت شاہ اور انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر رمیش پوکھریال نشنک ذمہ دار ہیں۔ جے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ اس تشدد میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری ہونی چاہئے اور وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کو فوری معطل کیا جا نا چاہئے ۔
رمیش نے کہا کہ جے این یو کے واقعہ کے پیچھے انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر اور وزیر داخلہ دونوں شامل ہیں۔یہ سرکاری کی جانب سے منصوبہ بند غنڈہ گردی تھی ۔ 72 گھنٹے ہو گئے، لیکن کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جن کی شناخت ہو گئی ہے، ان کوگرفتار کیا جائے۔ یہ بھی صاف ہے کہ اس وائس چانسلر کے رہتے حالات نارمل نہیں ہو سکتے۔اس وائس چانسلر کا استعفیٰ لینا ضروری ہے۔رمیش نے یہ بھی کہا کہ طالب علموں کی جو مانگیں ہیں ان پر بھی غور ہونا چاہئے۔
نظر ثانی شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے )کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران ممبئی میں 'مفت کشمیر' والے پوسٹر پر انہوں نے کہا کہ جو بھی قانون کے دائرے سے باہر جائے گا، کانگرس اس کے خلاف ہے۔ وہیں کانگرس نے کئی اہم ممالک کے سفارت کاروں کے جموں و کشمیر دورے کو لے کر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ 'گائیڈڈ ٹور' بند ہونا چاہئے اور مرکز کے زیر انتظام ریاست میں بامعنی سیاسی سرگرمی شروع کرنی چاہئے۔جے رام رمیش نے صحافیوں کو بتایا، 'ہمارا اعتراض سفارت کاروں کے اس دورے کے بارے میں نہیں ہے۔ہماری اعتراض یہ ہے کہ جب ہمارے لیڈر اور رہنما جموں و کشمیر میں نہیں جا سکتے تو پھر دوسرے ممالک کے سفیروں کو لے جانے کا کیا مطلب ہے۔