نئی دہلی: لوک سبھا میں معدنیات ریگولیشن(ترمیمی) بل، 2020 منظور کرانے کے دوران اسپیکر کی میز سے ایوان میں کام کاج سے متعلق کاغذات اٹھا کر پھاڑ دینے کے الزام میں جمعرات کو کانگرس کے سات اراکین کو موجودہ پارلیمنٹ اجلاس کی باقی مدت کے لئے معطل کر دیا گیا ۔
تین بار کارروائی ملتوی کئے جانے کے بعد تین بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو صدر نشیں ڈپٹی اسپیکر میناکشی لیکھی نے کانگرس کے گورو گوگوئی، ٹی این پرتاپن، ڈین کوریاکوس، بینی بہنان، منیکم ٹیگور، گورجیت سنگھ اوجلا اور راج موہن انیتھن کو نامزد کیا۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ان اراکین کو بجٹ اجلاس کے بقیہ اجلاس کی مدت کے لئے معطل کرنے کی تجویز پیش کی جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کردیا۔ اس کے بعد صدر نشیں نے ڈپٹی اسپیکرمیناکشی لیکھی نے کہا، جن معزز اراکین کو معطل کیا گیا ہے وہ فوری طور پر ایوان سے باہر چلے جائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے ایوان کی کارروائی آج پورے دن کے لئے ملتوی کر دی۔
https://twitter.com/ANI/status/1235502423151489024?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1235502423151489024&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-congress-7-mps-suspended-from-losksabha-na-295741.html
در اصل اس سے پہلے اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے دو بار کارروائی ملتوی کئے جانے کے دو پہر دو بجے جب کارروائی شروع ہوئی تو حکومت نے شور وغل کے درمیان بغیر بحث کے اس بل کو منظور کرانے کی کوشش کی ۔ اس دوران کچھ کانگرس اراکین نے صدر نشیں رما دیوی سے ایوان میں کام کاج سے متعلق کاغذات چھین کر پھاڑ دئیے اور کارروائی دو پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
دو پہر تین بجے جب کارروائی شروع ہوئی لوک سبھا کی صدر نشیں میناکشی لیکھی نے کہا کہ( دوپہر دو بجے کی کارروائی میں)کانگرس ارکان کی طرف سے سپیکر سے زبردستی کاغذ چھین کر پھاڑ دئیے جانے کا ایسا بدقسمتی طرزعمل پارلیمانی تاریخ میں شاید پہلی بار ہوا ہے۔ میں اس طرز عمل کی سخت مذمت کرتی ہوں۔ انہوں نے اس عمل کو افسوسنا ک قرار دیتے ہوئے کانگرس کے سات اراکین کو نامزد کیا ، جن کو معطل کرنے کی تجویز پارلیمانی امور کے وزیر پر ہلاد جوشی نے پیش کی اورایوان نے انہیں معطل کرنے کی تجویز کو صوتی ووٹ سے منظورکر لیا ۔