انٹرنیشنل ڈیسک:امریکہ میں خالصتانی گروہوں اور جرائم پیشہ عناصر کی ملی بھگت کا پردہ فاش ہو گیا۔ آج ہونے والی گرفتاریاں خالصتانی عناصر اور امریکہ میں جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان گہرے گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہیں۔ تاریخ میں آزادی کی جدوجہد سے جڑی سٹاکٹن گوردوارہ صاحب، جو کبھی گدر تحریک اور برطانوی راج کے خلاف سکھوں کی جدوجہد کی علامت تھا، اب خالصتان کی حامی تنظیم سکھ فار جسٹس (SFJ) اور گروپتونت سنگھ پنوں کے نیٹ ورک کے کنٹرول میں آ گیا ہے۔
سب سے چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ 20 اپریل 2025 کو اس گرودوارے کے مقدس سٹیج سے خالصتان کاکس فاؤنڈیشن کے نام سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام سری گرو گرنتھ صاحب جی کی موجودگی میں ہوا اور اس کا انعقاد کٹر خالصتانی حامی سریندر سنگھ نے کیا، جو ستلج ٹی وی نامی ہندوستان مخالف یوٹیوب چینل کا شریک بانی بھی ہے ۔ گورو تاج سنگھ بھی نہنگ لباس میں اس اسٹیج کے دائیں جانب واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔ اسی گرتاج سنگھ کو 28 دسمبر 2022 کو کیلیفورنیا کے مرسڈ کاؤنٹی شیرف ڈیپارٹمنٹ نے اغوا اور ہتھیار رکھنے کے الزام میں پانچ دیگر ساتھیوں کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔
اب ایک بار پھر گورو تاج سنگھ کو آئی سی ای، ایف بی آئی اور محکمہ شیرف کی مشترکہ کارروائی میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پر 2.3 ملین ڈالر کی ضمانت رکھی گئی ہے۔ امکان ہے کہ اب خالصتانی گروہ ان مجرموں سے ہاتھ دھونے کی کوشش کریں گے لیکن حقیقت سب کے سامنے ہے۔ امریکی ایجنسیوں نے اس کو رنگے ہاتھوں پکڑا ہے، اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے اور خالصتانی نیٹ ورک سے اس کا تعلق مشہور ہے۔
پچھلے دس سالوں سے میڈیا میں اس خطرے کی طرف توجہ مبذول کرائی جا رہی ہے کہ خالصتان تحریک میں مجرمانہ عناصر کس طرح گھس رہے ہیں۔ آج کی گرفتاریاں اس خطرے کو درست ثابت کرتی ہیں۔ اب یہ صاف نظر آرہا ہے کہ کچھ لوگ جرائم پیشہ گروہوں کی مدد سے خالصتان کے نام پر امریکہ اور شمالی امریکہ کے بڑے بڑے گوردواروں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ہے تلخ حقیقت۔ آج کی گرفتاریاں تو شروعات ہیں، بہت کچھ سامنے آئے گا۔ بدقسمتی سے امریکہ کی مقامی پولیس ایجنسیاں ابھی تک اس گہری سازش کو پوری طرح سمجھ نہیں پائی ہیں۔