Latest News

چین میں دنیا کا پہلا 10 جی براڈ بینڈ نیٹ ورک لانچ ہونے کا دعویٰ غلط، سامنے آئی سچائی

چین میں دنیا کا پہلا 10 جی براڈ بینڈ نیٹ ورک لانچ ہونے کا دعویٰ غلط، سامنے آئی سچائی

نیشنل ڈیسک: چین نے حال ہی میں دعوی کیا ہے کہ اس نے دنیا کا پہلا 10 گیگا بٹ براڈ بینڈ نیٹ ورک (10 جی براڈ بینڈ)لانچ کیا ہے۔ تاہم ماہرین اور عالمی اعداد و شمار کے مطابق یہ دعوی مکمل طور پر درست نہیں ہے۔ جنوبی کوریا، جاپان، امریکہ، برطانیہ اور رومانیہ جیسے ممالک پہلے ہی اس ٹیکنالوجی کو اپنا چکے ہیں۔ تاہم، چین کا نیٹ ورک تکنیکی طور پر بہت تیز اور جدید ہے، جو یقینی طور پر اسے عالمی مقابلے میں برتری دیتا ہے۔
10G براڈ بینڈ: یہ کیا ہے اور یہ کیوں  ہے خاص ہے؟
10G براڈ بینڈ میں "G" کا مطلب گیگابٹ ہے، موبائل نیٹ ورکس میں استعمال ہونے والی "جنریشن" نہیں۔ یہ ایک فائبر آپٹک پر مبنی وائرڈ انٹرنیٹ سروس ہے، جس کی رفتار تقریبا 9,834 ایم بی پی ایس تک ہوسکتی ہے۔
اس اسپیڈ سے 20 جی بی 4K فلم 20 سیکنڈ سے بھی کم وقت میں ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی خاص طور پر کلاؤڈ گیمنگ، ورچوئل رئیلٹی، سمارٹ ہومز اور ٹیلی میڈیسن جیسے شعبوں میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔
صرف ایک شہر نہیں، چین کے کئی حصوں میں  ہو رہی توسیع 
ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ نیٹ ورک صرف سنان کاؤنٹی، ہیبی صوبہ میں شروع کیا گیا تھا، لیکن بعد میں یہ واضح ہو گیا کہ  شنگھائی، ژیانگان اور گوانگ  سمیت کئی شہروں  میں  اس  ٹیکنالوجی کے لیے پائلٹ پراجیکٹس پہلے  سے ہی چل رہے ہیں ۔ اس کا باضابطہ اعلان جنوری 2025 میں کیا گیا تھا، اور اب یہ چین کے کئی حصوں میں پھیل رہا ہے۔
کیا چین دنیا کا پہلا ملک ہے؟ نہیں!
اگرچہ چین تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جنوبی کوریا، جاپان، امریکہ اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک نے پہلے ہی 10G براڈ بینڈ نیٹ ورک کا تجارتی استعمال شروع کر دیا ہے۔ یہ خدمات اب بھی بنیادی طور پر کاروباری اور صنعتی شعبوں پر مرکوز ہیں۔ اس حوالے سے چین کا نیٹ ورک جدید ضرور ہے لیکن اسے دنیا کا پہلا نیٹ ورک نہیں کہا جا سکتا۔
 ہندوستان کی پوزیشن: اب بھی 100 گنا پیچھے
ہندوستان میں کچھ انٹرنیٹ فراہم کرنے والے 1 Gbps تک کی یوجنا کا پرچار کرتے ہیں ، لیکن اصل اسپیڈ عام طور پر 60-77 Mbps کے درمیان ہوتی ہے۔ مارچ 2025 تک ہندوستان کی اوسط فکسڈ براڈ بینڈ کی رفتار 58.62 ایم بی پی ایس ہے، جس سے ہندوستان 87 ویں نمبر پر ہے۔ اس کے مقابلے میں، چین کا 10G نیٹ ورک ہندوستان سے تقریبا 100 گنا تیز ہے۔
یہ تیز رفتار نیٹ ورک کہاں کام آئے گا ؟
10G براڈ بینڈ صرف تفریح کے لیے نہیں ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ان شعبوں میں کارآمد ثابت ہوگی جہاں ریئل ٹائم ڈیٹا پروسیسنگ اور کم سے کم تاخیر کی ضرورت ہے:
ریموٹ سرجری اور ٹیلی میڈیسن
خود مختار گاڑیاں اور سمارٹ ٹریفک سسٹم
8K ویڈیو سٹریمنگ اور ورچوئل رئیلٹی
اسمارٹ فارمنگ اور ڈیجیٹل تعلیم
 



Comments


Scroll to Top