National News

آلودگی کو لے کر چین نے بھارت کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کیا، کہا کہ سختی سے قوانین نافذ کرے بھارت

آلودگی کو لے کر چین نے بھارت کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کیا، کہا کہ سختی سے قوانین نافذ کرے بھارت

نیشنل ڈیسک: بھارت میں آلودگی کا مسئلہ سنگین شکل اختیار کرتا نظر آ رہا ہے۔ خاص طور پر دہلی شہر میں آلودگی دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ سردیوں کے موسم میں ایک طرف آلودگی اور دوسری طرف دھند اور کہرے کے باعث عوامی زندگی درہم برہم ہو جاتی ہے۔ بھارت میں بڑھتے اس مسئلے کے حل کے لیے حال ہی میں چینی سفارت خانے کے ایک ترجمان یو جِنگ نے کہا ہے کہ گنجان آبادی والے ترقی پذیر ممالک کے لیے آلودگی اور دھند سے نمٹنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔
درحقیقت کچھ عرصہ پہلے چین کا دارالحکومت دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ دارالحکومتوں میں شمار ہوتا تھا، جسے اسموگ کیپیٹل کہا جاتا تھا۔ دارالحکومت سے اس مسئلے کو ختم کرنے کے لیے کچھ سخت اقدامات کیے گئے تھے تاکہ شہر سے آلودگی ختم کر کے ہوا کو صاف کیا جا سکے۔
اس سلسلے میں چین بھارت کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کرنے کے لیے تیار ہے اور بھارت کے ساتھ مل کر چین آلودگی جیسے مسئلے کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ چین نے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے بھارت کو بیجنگ ماڈل سے سبق لینے کا مشورہ دیا ہے، جس میں سخت گاڑی قوانین، صنعتوں کی منتقلی اور عوامی ٹرانسپورٹ پر زور دیا گیا ہے۔ چین نے کہا کہ یہ کوئی ون سائز فٹس آل حل نہیں ہے۔ بھارت کو اپنے حالات کو دیکھ کر کام کرنا ہوگا۔ بھارت اور دیگر پڑوسی ریاستوں کی جانب سے پرالی جلانے کے باعث دہلی میں آلودگی بڑھتی جا رہی ہے۔
چین اور بھارت میں آلودگی بڑھنے کے مختلف اسباب ہونے کی وجہ سے چین نے بھارت کو اس مسئلے کے حل کے لیے آلودگی پھیلانے والی پرانی گاڑیوں پر پابندیاں لگا کر الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے بھارت کو سخت اقدامات اٹھانے کی بھی تاکید کی ہے۔



Comments


Scroll to Top