انٹرنیشنل ڈیسک: دنیا کے ارب پتیوں کے عجیب شوق اب اخلاقی اور سماجی حدود کو توڑتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ چین کی گیمنگ صنعت کے ارب پتی شو بو ایک بار پھر عالمی بحث میں ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل اور ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹس کے مطابق شو بو امریکہ میں سرو گیسی کے ذریعے سو سے زائد بچوں کا باپ بن چکا ہے۔ وہ خود کو کھلے عام' 'China Frist Father (چین کا پہلا باپ ) کہتا ہے۔ شو بو چین کی آن لائن گیمنگ کمپنی ڈوئی نیٹ ورک ( Duoyi Network) کا بانی ہے۔ اس کا دعوی ہے کہ وہ صرف بڑا خاندان نہیں بلکہ ایک نسلی سلطنت تیار کرنا چاہتا ہے۔
صرف بیٹے ہی کیوں
سال 2023 میں شو بو نے کہا تھا کہ وہ کم از کم پچاس اعلی معیار کے بیٹے چاہتا ہے۔ اس کا ماننا ہے کہ لڑکے لڑکیوں سے بہتر ہوتے ہیں اور وہی اس کے کاروبار اور نام نہاد نسلی سلطنت کو آگے بڑھائیں گے۔ اس بیان کے بعد اسے دنیا بھر میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور اس پر صنفی امتیاز پھیلانے کے الزامات لگے۔
چین میں پابندی تو امریکا میں ۔۔۔
چین میں سروگیسی مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ اسی وجہ سے شو بو نے امریکا کی سروگیسی ایجنسیوں کا سہارا لیا۔ رپورٹس کے مطابق اس کے زیادہ تر بچے کیلیفورنیا کے اروین شہر میں ایک بڑے رہائشی کمپلیکس میں رہتے ہیں، جہاں ان کی دیکھ بھال کے لیے آیا ( نینیاں ) اور عملہ مقرر ہے۔ شو بو کی سابق محبوبہ تانگ جنگ نے دعوی کیا ہے کہ وہ سو نہیں بلکہ تین سو سے زائد بچوں کا باپ ہے۔ دونوں کے درمیان دو بیٹیوں کی تحویل اور رقم کے معاملے کو لیکر قانونی لڑائی جاری ہے۔
تانگ جنگ کے مطابق بچوں کی پرورش پر کروڑوں روپے خرچ ہو چکے ہیں اور کئی بچوں کی اب تک سرکاری رجسٹریشن نہیں ہوئی۔ شو بو کا دعوی ہے کہ اس نے تانگ جنگ کو آٹھ سو کروڑ روپے سے زیادہ منتقل کیے، لیکن اس پر اب بھی تین سو کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ اسی تنازع کے سلسلے میں اس نے 2024 میں مقدمہ دائر کیا۔
سوشل میڈیا پر تنازع
ڈوئی نیٹ ورک ( Duoyi Network )نے بیان جاری کر کے کہا کہ تین سو بچوں کا عدد غلط ہے اور شو بو کے صرف سو سے کچھ زیادہ بچے ہیں، جو سب امریکہ میں سروگیسی کے ذریعے پیدا ہوئے ہیں۔
شو بو کی سوشل میڈیا پوسٹس نے تنازع کو مزید بڑھا دیا۔ اس نے لکھا کہ زیادہ بچے ہونے سے ہر مسئلہ حل ہو جاتا ہے اور یہاں تک تصور کیا کہ اس کے بچوں کی شادیاں ایلون مسک کے بچوں سے ہونی چاہئیں۔
سوشل میڈیا پر شو بو سے منسلک اکاؤنٹس سے یہ دعوی سامنے آیا کہ وہ اپنے بچوں کی شادیاں ایلون مسک کے بچوں کے ساتھ ہوتے دیکھنا چاہتا ہے۔ اس بیان نے لوگوں کو مزید غصے میں مبتلا کر دیا اور اسے تکبر اور غیر انسانی سوچ کی علامت قرار دیا گیا۔
یہ معاملہ خطرناک کیوں ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ محض ایک امیر شخص کی ذاتی پسند نہیں بلکہ قانون سے بچنے کے رجحان، صنفی امتیاز اور بچوں کو ایک منصوبے کی طرح دیکھنے کی سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔ شو بو کا نسلی تجربہ اب ایک عالمی بحث بن چکا ہے، جہاں سوال یہ ہے کہ کیا پیسہ انسانی رشتوں پر حق جتا سکتا ہے۔