Latest News

دھرمیندر کی جلدبازی سے وداعی پر غصے میں بین الاقوامی مداح ! اٹھائے کئی سوال - کیوں نہیں کروایاآخری دیدار ، پدم بھوشن پر سرکاری اعزاز بھی نہیں ۔۔۔ ؟

دھرمیندر کی جلدبازی سے وداعی پر غصے میں بین الاقوامی مداح ! اٹھائے کئی سوال - کیوں نہیں کروایاآخری دیدار ، پدم بھوشن پر سرکاری اعزاز بھی نہیں ۔۔۔ ؟

انٹرنیشنل ڈیسک:  ہندوستانی  سینما کے آئیکون اور عالمی سطح پر سراہے جانے والے اداکار دھرمیندر کے انتقال نے دنیا بھر میں موجود ان کے کروڑوں مداحوں کو گہرا صدمہ پہنچایا ہے۔ امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، خلیجی ممالک اور پاکستان سے لے کر کیریبین تک جہاں جہاں  ہندوستانی  سینما دیکھا جاتا ہے، وہاں سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغامات کا سیلاب آ گیا۔ لیکن اس کے برعکس گھر میں کی گئی تیاریاں اور آخری رسومات کی اچانک عجلت نے دنیا بھر کے مداحوں میں ناراضی اور حیرانی پیدا کر دی ہے۔ کئی بین الاقوامی مداح سوال اٹھا رہے ہیں کہ پدم بھوشن ایوارڈ یافتہ دھرمیندر کو عوامی آخری دیدار کیوں نہیں دیا گیا؟ سرکاری اعزاز کیوں نہیں؟ خاندان باضابطہ معلومات کیوں نہیں دے رہا تھا؟

A legendary actor like Dharmendra deserved a dignified farewell 🙏

Why was he not given a state honour?

Why did the family release no official statement?

And why were the last rites performed in such haste?

So many questions… and still no answers.#RIP #DharmendraDeol pic.twitter.com/793b5x3N1f

— P. Rekha (रेखा त्रिपाठी) (@rekhatripathi) November 24, 2025


سب سے بڑا سوال
10 نومبر کو سانس لینے میں دقت کے بعد انہیں بریچ کینڈی ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ ایک ویڈیو لیک ہوئی جس میں وہ وینٹی لیٹر پر تھے۔ خاندان نے اس پر شکایت کی اور عملہ گرفتار بھی ہوا۔ 12 نومبر کو انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا اور گھر پر ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا۔ خاندان مسلسل کہہ رہا تھا کہ وہ صحت یاب ہو رہے ہیں اسی لئے اچانک انتقال اور اس سے بھی زیادہ اچانک آخری رسومات نے راز اور سوالات دونوں کو بڑھا دیا ہے۔

Wondering why the media and public weren’t allowed a final farewell. No public procession and the family moved him to the crematorium very quickly. Was there any specific reason?#Dharmendra #DharmendraDeolpic.twitter.com/NsUsW3O5nt

— Shilpa (@shilpa_cn) November 24, 2025


اچانک آخری رسومات اور رازداری نے بے چینی بڑھائی
سوموار دوپہر 1 بجے ان کے جوہو واقع بنگلے کے باہر اچانک ایمبولینس نظر آئی، سکیورٹی بڑھا دی گئی اور وِلے پارلے شمشان گھاٹ میں بھی سخت سکیورٹی تعینات کر دی گئی۔ چند ہی گھنٹوں میں خبر آئی کہ دھرمیندر کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔ نہ ہی جسد خاکی کو عوامی طور پر رکھا گیا اور نہ ہی خاندان نے بروقت باضابطہ بیان جاری کیا۔ کئی بین الاقوامی مداحوں نے لکھا: ہم دنیا کے مختلف ممالک سے انہیں خراج عقیدت دینا چاہتے تھے، مگر ہمیں آخری دیدار کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔

#DharmendraDeol
His love of life was so inspiring. He was a favorite of many viewers in Russia. Goodbye, legend, you will still remain in the hearts of Russian viewers.🙏💔 pic.twitter.com/r8WQ3EH1lY

— Mary.FanRaviTeja. 🇷🇺 ❤🇮🇳 (@RussianFanRT) November 24, 2025

غلط خبر سے خاندان ناراض تھا؟
11 نومبر کو بھی دھرمیندر کے انتقال کی جھوٹی خبر پھیلی تھی جسے خاندان نے توہین آمیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ اسی وجہ سے اس بار میڈیا بھی خبر کی تصدیق کرنے سے محتاط تھا۔ مگر آئی اے این ایس نے 1:10 بجے خبر جاری کی جس کے بعد تمام چینلز نے وہی معلومات نشر کیں۔

Dear All,

It’s really heartbreaking news for me personally as a lifelong fan of professional legacy Legendary Indian movie actor and one of my favorites hero Dharmendra ji,a true legend with unmatched charisma and a lasting legacy beyond the movie.
Some people don’t just work, pic.twitter.com/TMIZR9PzRy

— عبدالله النظري (@AbdullaAlNazari) November 24, 2025

سلیبریٹیز پہنچے، مگر مداحوں کو روکا گیا
تقریبا 1:30 بجے ایشا دیول شمشان گھاٹ پہنچیں۔ کچھ دیر بعد ہیما مالنی، امیتابھ بچن، سلمان خان، عامر خان، ابھیشیک بچن، کرن جوہر جیسے بڑے ستارے بھی پہنچے۔ مگر عام مداحوں کو دور رکھا گیا۔ آخری رسومات تقریبا 3 بجے مکمل ہوئیں اور ہیما مالنی باہر آ کر روانہ ہو گئیں۔

कई सवाल हैं..क्या धर्मेंद्र का निधन पहले ही हो गया था जो किसी परिवारिक क्लेश की वजह से छिपाकर रखा गया? और इतने दिनों बाद शरीर इस स्थिति में नहीं था लोगों को दिखा सकें..इसीलिए जल्दबाज़ी में चुपके से अंतिम संस्कार ? वो विदाई नहीं मिली जिसके वो हकदार थे #DharmendraDeol
Om Shanti 🙏 pic.twitter.com/Osr7plw8MS

— Akash Sinha 🇮🇳 (@sinhaakash_25) November 24, 2025

سرکاری اعزاز پر بھی سوال؟
2012 میں پدم بھوشن سے نوازے گئے افراد کو عموماً سرکاری اعزاز ملنے کی روایت ہے۔ مگر دھرمیندر کی رسومات کے دوران رپورٹرز کو اندر داخلے کی اجازت نہیں ملی اور باہر کسی نے بھی گارڈ آف آنر نہیں سنا۔ اس سے یہ واضح نہیں ہو پایا کہ انہیں سرکاری اعزاز دیا گیا یا نہیں۔ مداح اس کا تقابل سری دیوی کی 2018 والی آخری رسومات سے کر رہے ہیں جنہیں پدم شری کے ساتھ سرکاری اعزاز بھی ملا تھا۔
 

 

कई सवाल हैं..क्या धर्मेंद्र का निधन पहले ही हो गया था जो किसी परिवारिक क्लेश की वजह से छिपाकर रखा गया? और इतने दिनों बाद शरीर इस स्थिति में नहीं था लोगों को दिखा सकें..इसीलिए जल्दबाज़ी में चुपके से अंतिम संस्कार ? वो विदाई नहीं मिली जिसके वो हकदार थे #DharmendraDeol
Om Shanti 🙏 pic.twitter.com/Osr7plw8MS

— Akash Sinha 🇮🇳 (@sinhaakash_25) November 24, 2025


Comments


Scroll to Top