انٹرنیشنل ڈیسک: چین کے ارب پتیوں نے امریکہ کے سروگیسی قوانین کا ایسا راستہ نکالا ہے کہ واشنگٹن سے بیجنگ تک ہلچل مچ گئی ہے۔ ٹیکنالوجی اور پیسے کے دم پر چین کے امیر لوگ امریکہ میں اپنی نسل یا خاندان قائم کر رہے ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ بعض امیر افراد کے صرف امریکہ میں ہی ایک سو سے دو سو تک بچے پیدا ہو چکے ہیں۔ اس پورے معاملے کے پیچھے نہ صرف دولت مندوں کی ضد شامل ہے بلکہ شہریت کا ایک بڑا حساب بھی پوشیدہ ہے۔
پورا معاملہ کیا ہے
سروگیسی کا سادہ مطلب کرائے کی کوکھ ہے۔ چین کے امیر افراد اپنا نطفہ امریکہ بھیجتے ہیں جہاں ڈونر سے انڈے ( Egg ) حاصل کئے جاتے ہے اور ایک تیسری عورت (یعنی سروگیٹ ماں ) کی کوکھ میں بچے کی پرورش کی جاتی ہے۔ امریکہ کی بعض ریاستوں میں تجارتی سروگیسی قانونی ہے۔ ایک بچے پر تقریبا ایک سے دو کروڑ روپے خرچ آتا ہے جو ان ارب پتیوں کے لیے معمولی بات ہے۔ چین کے امیر اسے کسی فیکٹری کے آرڈر کی طرح دیکھ رہے ہیں۔ وہ ایک یا دو نہیں بلکہ درجنوں بچوں کے آرڈر دے رہے ہیں تاکہ ان کا خاندان پوری دنیا میں پھیل سکے۔
امریکا ہی کیوں؟
چین کے لوگ اپنے ملک کے بجائے امریکہ اس لیے منتخب کر رہے ہیں کیونکہ امریکہ کے قانون کے مطابق وہاں کی سرزمین پر پیدا ہونے والا ہر بچہ پیدائشی امریکی شہری بن جاتا ہے۔ مستقبل میں انہی بچوں کے ذریعے والدین کے لیے بھی امریکی شہریت یا گرین کارڈ حاصل کرنے کی راہ آسان ہو جاتی ہے۔ چین میں سن 2001 سے تجارتی سروگیسی پر مکمل پابندی عائد ہے۔
امیر افراد کی سنک (ضد)، ' چائنا فرسٹ فادر' اور ایلون مسک سے مقابلہ
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں چند چونکا دینے والے نام سامنے آئے ہیں۔
شو بو: آن لائن گیمنگ کمپنی کے مالک شو بو کا دعوی ہے کہ ان کے ایک سو سے زائد بچے امریکہ میں پیدا ہو چکے ہیں۔ وہ خود کو چین کا 'چائنا فرسٹ فادر (پہلا والد )کہتے ہیں اور ایلون مسک سے متاثر ہونے کا دعوی کرتے ہیں۔
وانگ ہووو (Wang Huwu) : انہوں نے امریکی ماڈلز کے بیضے (انڈے ) خرید کر دس بیٹیاں پیدا کروائی ہیں۔ ان کا منصوبہ ہے کہ جب یہ بڑی ہوں گی تو ان کی شادیاں دنیا کے طاقتور ترین لوگوں سے کرائیں گے۔
چین کی مجبوری اور امیروں کی چالاکی
یہ پورا تنازع ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چین کی حکومت شی جن پنگ کی قیادت میں گرتی ہوئی آبادی سے پریشان ہے۔ 1979 کی ایک بچے کی پالیسی نے چین کو بوڑھوں کا ملک بنا دیا ہے۔ اب حکومت تین بچے پیدا کرنے کی ترغیب دے رہی ہے لیکن مہنگائی اور ذہنی دباؤ کے باعث لوگ بچے پیدا نہیں کرنا چاہتے۔ چین کے امیر اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے انہیں امریکی بنا رہے ہیں جو چینی حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
امریکہ میں مخالفت، کیا یہ استحصال ہے
ٹرمپ کے ملک میں اس مسئلے پر شدید بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا بچوں کو کسی سامان کی طرح آرڈر پر پیدا کروایا جا سکتا ہے۔ کیا غریب امریکی خواتین کو بچے پیدا کرنے کی فیکٹری بنایا جا رہا ہے۔ امریکی قانون ساز اب سروگیسی قوانین کو سخت کرنے اور اس پیدائشی سیاحت کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔