National News

چیمپئنز ٹرافی2025:چیمپئنزٹرافی پر پاکستان میں دہشت گردانہ خطرہ، سازش کامنصوبہ

چیمپئنز ٹرافی2025:چیمپئنزٹرافی پر پاکستان میں دہشت گردانہ خطرہ، سازش کامنصوبہ

انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے دوران غیر ملکی سیاحوں کے لیے خطرات کی نئی وارننگ سامنے آگئی ہے۔ پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹیلی جنس بیورو (IB) نے ملک میں دولت اسلامیہ خراسان صوبہ (ISKP) کے دہشت گردوں کی جانب سے اغوا کی سازش کے حوالے سے وارننگ جاری کی ہے۔ معلومات کے مطابق ISKP غیر ملکی شہریوں بالخصوص چینی اور عرب شہریوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان میں سیکورٹی کے نظام کے حوالے سے تشویش مزید بڑھ گئی ہے۔

 ISKP کی دہشت
پاکستان کی انٹیلی جنس کے مطابق آئی ایس کے پی نے چیمپئنز ٹرافی کے دوران غیر ملکی سیاحوں کو اغوا کرنے کی سازش رچی ہے تاکہ ان سے تاوان وصول کیا جا سکے۔ خاص طور پر چینی اور عرب شہریوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ ہے۔ دہشت گرد ان شہریوں کو پاکستان کے ان علاقوں میں اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جو کیمرے کی نگرانی سے دور ہیں۔ ان مقامات تک پہنچنے کے لیے صرف رکشہ یا موٹر سائیکل ہی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد دہشت گرد ان مقامات پر مکان کرائے پر لے کر اغوا افراد کو وہاں رکھنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
پاکستان میں سیکورٹی میں اضافہ
آئی ایس کے پی کے خطرناک عزائم کی وجہ سے پاکستان میں بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور دفاتر اور ان مقامات پر جہاں چینی اور عرب شہریوں کی بڑی تعداد موجود ہو سکتی ہے، سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پاکستان کے انٹیلی جنس بیورو کے حکام نے اس انٹیلی جنس کی بنیاد پر تمام سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کر دیا ہے۔ یہ قدم اس لیے بھی اہم ہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان میں غیر ملکی شہریوں کو نشانہ بنانے کے واقعات ہو چکے ہیں۔
افغانستان کے بارے میں بھی تشویش ہے۔
اس خطرے سے نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان کی خفیہ ایجنسی جی ڈی آئی بھی پریشان ہے۔ GDI نے اپنے افسران کو خبردار کیا ہے اور ISKP سے منسلک دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ دہشت گردی کے اس خطرے کو پاکستان اور افغانستان دونوں میں سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔
پاکستانی کرکٹ میں بھی دہشت گردانہ حملہ
یہ دھمکی بالکل بے بنیاد نہیں ہے۔ سری لنکن کرکٹ ٹیم پر 2009 میں پاکستان میں حملہ ہوا تھا۔ اس وقت لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں متعدد پولیس اہلکار اور میچ آفیشلز ہلاک ہو گئے تھے جبکہ سری لنکا کے سات کھلاڑی اور ٹیم کا کوچنگ سٹاف زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے کے بعد پاکستان میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے تحفظ کے حوالے سے کئی سوالات اٹھنے لگے تھے۔
ISKP اور کرکٹ
آئی ایس کے پی کے خیال کے مطابق کرکٹ کو مسلم کمیونٹی کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ 2024 میں آئی ایس کے پی کے میڈیا ونگ نے ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں انہوں نے کرکٹ کو نظریہ اسلام کے خلاف قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھیل قوم پرستی اور پروپیگنڈے کو فروغ دیتا ہے جو کہ ان کے مذہبی خیالات کے خلاف ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے افغانستان کرکٹ ٹیم کی حمایت کرنے پر طالبان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔



Comments


Scroll to Top