Latest News

شیخ حسینہ نے ٹھکرایا آئی سی ٹی کا فیصلہ ! کہا- مجھے '' سیاسی قتل '' نہیں کروانا ، بنگلہ دیش لوٹنے سے کیا انکار

شیخ حسینہ نے ٹھکرایا آئی سی ٹی کا فیصلہ ! کہا- مجھے '' سیاسی قتل '' نہیں کروانا ، بنگلہ دیش لوٹنے سے کیا انکار

انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی)  کے حالیہ فیصلے کے بعد ملک واپس لوٹنے کے مطالبے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ان کی واپسی سیاسی قتل کے مترادف ہوگی اور وہ اس وقت تک بنگلہ دیش واپس نہیں آئیں گی جب تک وہاں ایک جائز حکومت اور آزاد عدلیہ بحال نہیں ہو جاتی۔ ایک انٹرویو میں شیخ حسینہ نے عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر معاملہ منصفانہ ہے تو اسے بین الاقوامی عدالت انصاف، دی ہیگ، میں لے جایا جائے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وہاں ایک آزاد عدالت انہیں مکمل طور پر بری کر دے گی۔
حسینہ نے آئی سی ٹی کے فیصلے کو عدالتی عمل نہیں بلکہ سیاسی انتقام کی کارروائی قرار دیا۔ ان کا الزام ہے کہ نہ تو انہیں اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا اور نہ ہی اپنی پسند کے وکیل مقرر کرنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے اسے عوامی لیگ کے خلاف  ' وِچ ہنٹ '  قرار دیا۔ قابل ذکر ہے کہ نومبر میں آئی سی ٹی 1 نے جولائی -اگست 2024  کی عوامی تحریک کے دوران مبینہ انسانیت کے خلاف جرائم کے معاملے میں شیخ حسینہ کو مجرم ٹھہرایا تھا۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں سزائے موت سنائی گئی۔ اس معاملے میں سابق پولیس سربراہ اور وزیر داخلہ پر بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ شیخ حسینہ نے عبوری یونس حکومت کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی لیگ پر پابندی لگا کر فروری میں مجوزہ انتخابات کرانا جمہوریت کا مذاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی لیگ کے بغیر انتخابات، انتخابات نہیں بلکہ تاجپوشی ہیں۔
انہوں نے وارننگ دی  کہ ایسی صورت میں ووٹروں کی شراکت داری کم ہوگی  اور بننے والی حکومت کے پاس نہ اخلاقی جواز ہوگا اور نہ ہی عوامی حمایت۔   ہندوستان -  بنگلہ دیش تعلقات پر بات کرتے ہوئے حسینہ نے کہا کہ موجودہ حکومت  ہندوستان  کے خلاف دشمنانہ بیانات دے رہی ہے اور مذہبی اقلیتوں کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ انہوں نے انتہاپسند اسلامی عناصر کو اقتدار میں سرپرستی ملنے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہی عناصر  ہندوستان  مخالف ماحول بنا رہے ہیں۔ حسینہ نے  ہندوستان  کو بنگلہ دیش کا سب سے قابل اعتماد شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی بحالی کے بعد دو طرفہ تعلقات دوبارہ مستحکم اور مضبوط ہوں گے۔
 انہوں نے  ہندوستان  کی جانب سے دی گئی مہمان نوازی اور سیاسی حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔ آخر میں حسینہ نے واضح کیا کہ انہوں نے بنگلہ دیش اس لیے چھوڑا تاکہ مزید خون خرابہ نہ ہو، نہ کہ اس لیے کہ وہ جوابدہی سے خوفزدہ تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں بنگلہ دیش اندرونی طور پر غیر مستحکم ہے اور اس کا اثر پورے جنوبی ایشیا کی سلامتی پر پڑ سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top