کیلیفورنیا: جنوبی کیلیفورنیا میں سات ماہ کے بیٹے کے قتل کے جرم میں ایک شخص کو 30 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ریور سائیڈ کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر نے ایک بیان میں بتایا کہ 32 سالہ جیک ہیرو نے گزشتہ ماہ اپنے بیٹے کے قتل کا جرم قبول کر لیا اور پیر کو اسے سزا سنائی گئی۔ کئی ماہ کی تحقیقات کے بعد بھی بچے کی لاش برآمد نہیں ہو سکی ہے۔ ہیرو اور اس کی بیوی ربیکا نے اگست میں جنوبی کیلیفورنیا کی ایک دکان کے باہر اغوا کی شکایت درج کرائی تھی۔

انہوں نے دعوی کیا کہ جب ربیکا بچے کا ڈائپر بدل رہی تھی تو اس پر حملہ کیا گیا اور وہ بے ہوش ہو گئی، جبکہ بچہ غائب ہو گیا۔ یہ معاملہ اس وقت سرخیوں میں آیا جب حکام اور عام عوام نے مل کر بچے کی تلاش شروع کی۔ تقریبا ایک ہفتے بعد پولیس نے اس جوڑے کو کیبیزن علاقے میں ان کے گھر سے گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران تفتیش کاروں کو ربیکا کے بیانات میں تضاد ملا۔
ریور سائیڈ کاؤنٹی سپیریئر کورٹ کے جج گیری پولک نے پروبیشن کی خلاف ورزی اور دیگر الزامات کے لیے ہیرو کو سات سال اور دو ماہ قید کی سزا سنائی، اس کے بعد آٹھ سال سے کم عمر بچے پر حملے کے لیے 25 سال قید کی سزا سنائی۔ ربیکا نے خود کو بے گناہ بتایا ہے۔ اسے جنوری میں عدالت میں پیش ہونا ہے۔ ریور سائیڈ کاؤنٹی کے پراسیکیوٹرز نے جیک ہیرو کو 31 سال قید کی سزا دینے کی درخواست کی تھی، کیونکہ اس نے 2018 میں اپنی 10 ماہ کی بیٹی کو زخمی کرنے کا بھی جرم قبول کیا تھا۔