National News

سی اے اے کی مخالفت کا کشمیر میں اثر، نظر بند نیتاؤں کی رہائی میں ہوسکتی ہے تاخیر

سی اے اے کی مخالفت کا کشمیر میں اثر، نظر بند نیتاؤں کی رہائی میں ہوسکتی ہے تاخیر

جموں :مین اسٹریم کے  حراست میں لئے گئے نیتاؤں کی  رہائی    میں تاخیر ہونے کا امکان دکھائی دینے لگا ہے ، کیونکہ شہریت قانو ن کر لیکر  ملک کے مختلف حصوں میں تشدد اور احتجاجی مظاہروں کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت یہ خطرہ مول نہیں لینا چاہتی ہے ۔حالانکہ ابھی تک  جموں کشمیر میں اس متعلق  امن وامان کا ماحول بنا ہوا ہے اور کوئی بڑا احتجاجی مظہر دیکھنے کو نہیں ملا، جبکہ کئی علاقوں کی جانب سے اچھی خاصی بیان بازی کی جا رہی ہے اور اس قانون کی مخالفت  اور حمایت میں  تبصرے سامنے آرہے ہیں۔

PunjabKesari
ذرائع کے مطابق یو ٹی انتظامیہ نے 50 کے قریب حراست میں  لئے گئے نیتاؤں کی  فہرست  مرکز کے پاس بھیجی ہے ، لیکن ابھی تک  یہ واضح نہیں کہ ان نیتاؤں کو رہا کب کیا جائیگا۔اس حوالے سے کئی بیان آرہے ہیں ، فاروق عبداللہ  اور کچھ  دیگر نیتاؤں کو پی ایس اے کے تحت نظر بندی میںمزید 3 ماہ کا اضافہ کر دیا گیا ۔لیکن یہ بھی خبر ہے کہ  نیشنل کانفرنس کے   کئی بڑے نیتا اپنی رہائی کے لئے عدالت کا دروازہ نہیں کھٹکھٹائیں گے ۔وہیں یہ بھی خبر ہے کہ  کچھ نیتاؤں اور دیگر کو  یہ بانڈ دینے پر رہائی  مل سکتی ہے  کہ وہ کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کریں گے اور نہ ہی  تشدد بھڑکانے والوں کی حمایت کریں گے ۔

PunjabKesari
قابل ذکر ہے کہ  دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کے کچھ دن قبل وادی کے کئی بڑے نیتاؤں اور 300 سے زیادہ سنگبازوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کو گرفتار کر لیاگیا تھا ۔ ان میں سے  زیادہ تر کو جموں کشمیر کی مختلف  جیلوں میں رکھا جا رہا  ہے ۔
 



Comments


Scroll to Top