لندن: برطانیہ کی سکھ رکنِ پارلیمان پریت کور گل نے ایک سکھ نوجوان لڑکی کے جنسی استحصال کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس حملے کو نسلی جرم مان کر تحقیقات کر رہی ہے۔ پریت کور گل نے منگل کو انگلینڈ کے ویسٹ مڈلینڈز علاقے کے اولڈبری میں ہوئے خوفناک حملے پر سوشل میڈیا پر اپنے پوسٹ میں کہا کہ اولڈبری میں ایک سکھ خاتون پر ہوئے خوفناک حملے سے میں بے حد صدمے میں ہوں۔ یہ ایک انتہائی پرتشدد فعل ہے لیکن اسے نسلی امتیاز کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے کیونکہ مجرموں نے مبینہ طور پر اس سے کہا تھا کہ وہ یہاں کی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا، وہ یہیں کی ہے۔ ہمارے سکھ کمیونٹی اور ہر کمیونٹی کو محفوظ اور باعزت محسوس کرنے کا حق ہے۔ اولڈبری یا برطانیہ میں کہیں بھی نسل پرستی اور عورت دشمنی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ میری ہمدردیاں متاثرہ لڑکی، اس کے خاندان اور سکھ کمیونٹی کے ساتھ ہیں۔ برمنگھم ایجبیسٹن سے لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمان نے کہا کہ ان کے انتخابی حلقے کے کئی لوگ ان سے رابطہ کر رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ وہ خوفزدہ ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ اسے منگل کی صبح اولڈبری کے ٹیم روڈ پر 20 سال کی لڑکی کے جنسی استحصال کی اطلاع ملی۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو سفید فام مردوں نے خاتون کا استحصال کیا اور اس پر نسل پرستانہ تبصرے کیے۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ایک خاتون نے ہمیں بتایا ہے کہ اولڈبری میں اس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، جسے ہم نسلی حملہ مان رہے ہیں اور واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔