جکارتہ: برطانیہ کی متنازعہ بالغ مواد بنانے والی کریئیٹر بونی بلیو، جسے ٹیا بلنگر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو انڈونیشیا کے بالی سے ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ انڈونیشیا نے اس پر کم از کم 10 سال کے لیے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ 13 دسمبر کو بونی بلیو کو انڈونیشیا سے باہر بھیج دیا گیا۔ برطانوی پورن اسٹار بونی بلیو اس وقت خبروں کی سرخیوں میں آئی تھی جب اس نے 2025 کے آغاز میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے 12 گھنٹوں میں 1,057 مردوں کے ساتھ تعلقات قائم کر کے عالمی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اب بونی بلیو کو بالی میں ایک 'ذمہ دار شہری' کی شکایت پر ایک اسٹوڈیو پر چھاپے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ مبینہ طور پر ایک نیلے پک اپ ٹرک میں گھوم رہی تھی اور بالغ مواد کی شوٹنگ کر رہی تھی۔

اگرچہ ابتدا میں اس پر انڈونیشیا کے سخت فحش نگاری قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ملک میں 15 سال تک قید ہو سکتی ہے، لیکن بونی بلیو کے خلاف فحش نگاری کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا۔ اس کی بجائے، اسے سیاحتی ویزے کا غلط استعمال اور ویزے پر چھٹی کے لیے آ کر مواد بنانے اور ٹریفک قوانین توڑنے کا مجرم پایا گیا۔ امیگریشن چیف ہیرو وینارکو نے کہا کہ وہ چھٹی پر آئی تھی، لیکن ویزے کا غلط استعمال کرکے مواد بنا رہی تھیں۔ عدالت نے ان پر معمولی جرمانہ لگا کر ملک بدر کرنے کا حکم دیا۔

پہلے بھی ہو چکی ہے ملک بدر
بونی بلیو اپنی متنازعہ سرگرمیوں کے لیے جانی جاتی ہے۔ اسے اس سے پہلے بھی ایسے ہی تنازعات کی وجہ سے آسٹریلیا اور فجی سے بھی ملک بدر کیا جا چکا ہے۔ آسٹریلیا میں، اس کا ویزا اس وقت منسوخ کر دیا گیا تھا جب اس نے اسکولوں کی چھٹیوں کے دوران 18 سال کے لڑکوں کے ساتھ بالغ مواد بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ فجی سے اسے 'ممنوعہ مہاجر' قرار دے کر ملک سے نکال دیا گیا تھا۔