بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ سے رام مندر کے حق میں فیصلہ آئے گا اور 6 دسمبر سے رام مندر کی تعمیر شروع ہو جائے گی۔رام مندر تحریک میں حصہ لے چکے ساکشی مہاراج کا کہنا ہے کہ میرے لئے خاص طور یہ بہت باعث مسرت ہے ۔یوں تو سارا ملک، ساری دنیا اور خود بھگوان رام انتظار میں ہے کہ فیصلہ آئے اور میری جائے پیدائش پر خوبصورت مندر بنے۔
ساکشی مہاراج نے کہاکہ ' میں تو رام مندر- رام کی جائے پیدائش کو لے کر سیاست میں آیا تھا۔اب ایک ماہ کے اندر ہی فیصلہ آنے والا ہے تو میرا دل کہتا ہے کہ ' بھگوان گھٹ-گھٹ واسی 'ہیں۔اچھی بات ہے کہ ہندؤوں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی بھی ایک بہت بڑی جماعت ایودھیا میں رام مندر کے حق میں ہے'۔
ساکشی مہاراج نے کہا کہ شیعہ وقف بورڈ نے تو مکمل طور پر حمایت کر دی ہے، تو میں اس موقع پر سپریم کورٹ کے فیصلہ آنے سے پہلے مسلم بھائیوں کا بھی شکریہ ادا کروں گا، جنہوں نے رام کا احترام کیا ہے ہندؤوں کے جذبات کا احترام کرنے کی کوشش کی ہے۔
وزیراعظم مودی اور امت شاہ کو جائے گا اس کا سہرا
ساکشی مہاراج نے آگے کہا کہ ' جس طرح دفعہ 370،35 اے مودی جی نے ختم کر دی اسی طرح یہ بھی ایک سنگ میل ثابت ہونے والا ہے۔سپریم کورٹ کو تو اس کاکریڈٹ جائے گا ہی اور مسلمانوں کو بھی جائے گا، جنہوں نے حمایت کی ہے۔مودی جی اور امت شاہ کو اس کا کریڈٹ جانا چاہئے جن کے دور میں ایسا خوشگوار ماحول بنا۔ جیسے کشمیر سے 370 ہٹانے کے بعد ایک پتہ تک نہیں ہلا، ہمیں یقین ہے کہ مودی جی کی قیادت والی حکومت میں وزیر داخلہ امت شاہ کے عہد میں جو بھی فیصلہ آئے گا تو ہندو اور مسلمان مل کر کے ایودھیا میں 6 دسمبر سے خوبصورت مندر تعمیر کریں گے۔
ساکشی مہاراج کا کہنا ہے کہ ضمیر یہی کہتا ہے، جو حقا ئق پیش کئے گئے، دونوں فریق کو سنا گیا ہے اور مسلمانوں نے بھی بڑھ چڑھ کے شری رام کا احترام کرنے کی کوشش کی ہے۔اس کی بنیاد پر میں کہہ سکتا ہوں کہ فیصلہ رام کے حق میں آئے گا۔