Latest News

ڈھاکہ  : 16 گھنٹے تک جلتی رہیں کورائل جھگیاں، ہزاروں پریوار بے گھر ، 1500 سے زائد جھونپڑیاں جل کر راکھ

ڈھاکہ  : 16 گھنٹے تک جلتی رہیں کورائل جھگیاں، ہزاروں پریوار بے گھر ، 1500 سے زائد جھونپڑیاں جل کر راکھ

انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش کی دارالحکومت ڈھاکہ کی کورائل جھونپڑی بستی میں منگل شام اچانک بھڑکنے والی شدید آگ سے ہاہاکار مچ گئی۔ تقریبا 16 گھنٹے کی سخت جدوجہد کے بعد ہی فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پایا۔ رپورٹس کے مطابق، اس حادثے میں کوئی جان نہیں گئی، لیکن 1500 سے زیادہ جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے۔
زلزلے جیسی تباہی، 16 گھنٹے تک لگی آگ
فائر سروس اینڈ سیول ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کے ڈیوٹی آفیسر راشد بن خالد نے بتایا کہ تنگ گلیوں اور جھونپڑیوں کی کچی ساخت کی وجہ سے آگ پر قابو پانا بے حد مشکل تھا۔ افسروں کے مطابق، علاقے میں آگ بجھانے میں کافی وقت لگا، لیکن کسی طرح کوئی جان کا نقصان نہیں ہوا۔
کورائل جھگی بستی: 60,000 خاندانوں کا گھر
فائر سروس کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل محمد تاج الاسلام چوہدری نے کہا کہ تقریبا 1500 جھگیاں پوری طرح جل کر تباہ ہو گئیں یا شدید طور پر متاثر ہوئیں۔ بستی میں تقریبا 60,000 خاندان رہتے ہیں، جن میں زیادہ تر موسمی آفات اور غربت سے متاثر پناہ گزیں ہیں۔ یہ بستی ڈھاکہ کے پوش علاقوں گلشن اور بنانی کے درمیان واقع ہے، جہاں اونچی عمارتیں اور آفس بلڈنگیں بھی ہیں۔ رات بھر آگ کی لپٹوں اور دھوئیں کی وجہ سے پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوبا رہا۔
بے گھر ہوئے لوگ، ملبے میں ڈھونڈتے رہے قیمتی سامان
جلنے کے بعد متاثرہ لوگ بدھ کو ملبے میں اپنے ذاتی اور قیمتی سامان تلاش کرتے نظر آئے۔ فائر فائٹرز نے بتایا کہ تنگ گلیوں کی وجہ سے آگ بجھانے میں تاخیر ہوئی۔
ڈھاکا شہر میں تقریبا 1.25 کروڑ کی آبادی ہے اور سینکڑوں جھونپڑی بستیاں پھیلی ہوئی ہیں۔ دیہی علاقوں سے آئے لوگ غربت، استحصال اور موسمی بحران کی وجہ سے یہاں پناہ لیتے ہیں۔ وہ رکشہ چلانے، گھروں میں چھوٹے موٹے کام یا صفائی کر کے روزگار کماتے ہیں۔
آگ کی وجہ اور راحت کوششیں
سرکاری طور پر آگ لگنے کی وجہ کی جانچ جاری ہے۔ راحت اور بحالی کے لیے مقامی انتظامیہ اور این جی اوز سرگرم ہیں، لیکن متاثرہ لوگوں کی فوری حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top