Latest News

بنگلہ دیش بحران: این سی پی کی ریلی میں بوال، گوپال گنج میں تشدد کے دوران 14 گرفتار

بنگلہ دیش بحران: این سی پی کی ریلی میں بوال، گوپال گنج میں تشدد کے دوران 14 گرفتار

انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کے آبائی شہر گوپال گنج میں جھڑپوں میں 4 افراد کی ہلاکت کے بعد 14 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ فوج کے دستے، نیم فوجی دستے اور پولیس نے جمعرات کو 22 گھنٹے کے کرفیو کو یقینی بنانے کے لیے گوپال گنج میں گشت کیا۔ حکام نے بتایا کہ جنگ کے لیے تیار فوجی وردی پہنے اور بکتر بند گاڑیوں میں سرخ جھنڈے لہرائے ہوئے سپاہی جنوب مغربی قصبے گوپال گنج میں گشت کر رہے  ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کے تشدد کے بعد، رہائشیوں کو گھر کے اندر رہنے پر مجبور کیا گیا، کاروباری ادارے بند رہے اور گاڑیاں سڑکوں سے غائب تھیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی)کی ریلی کے دوران جھڑپوں میں چار افراد مارے گئے۔ این سی پی کے منصوبہ بند مارچ سے قبل مجیب الرحمن کی بیٹی اور معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے سینکڑوں حامیوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ ڈھاکہ سے 160 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع قصبے سے ایک مقامی صحافی نے فون پر بتایا کہ گوپال گنج میں حالات کشیدہ ہیں ۔ پولیس نے کہا کہ اس نے اب تک پرتشدد جھڑپوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 14 افراد کو حراست میں لیا ہے لیکن ابھی تک اس واقعے کا کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا نے گوپال گنج صدر پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر(تفتیش)عبداللہ المامون کے حوالے سے بتایا کہ "مشترکہ فورسز نے 14 افراد کو ہمارے حوالے کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج کرنے کی کارروائی جاری ہے۔ چیف ایڈوائزر محمد یونس کے دفتر نے بتایا کہ بدھ کی شام 8 بجے سے گوپال گنج میں 22 گھنٹے کے کرفیو کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی پر حملہ کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ این سی پی( NCP  )  'اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمیشن '(SAD) گروپ کے ایک شاخ کے طور پر ابھرا جس نے پچھلے سال پرتشدد مظاہروں کی قیادت کی اور بالآخر 5 اگست 2024 کو حسینہ کی 16 سالہ عوامی لیگ کی حکمرانی کو ختم کردیا تھا۔ اسی دوران، عبوری حکومت نے گوپال گنج تشدد کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی۔
 NCP کنوینر ناہید اسلام نے جمعرات کو ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ ہم گوپال گنج اور پورے بنگلہ دیش کو دہشت گردی اور فاشزم سے آزاد کرائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ این سی پی کے مطالبے کے باوجود عوامی لیگ اور اس کے طلبہ ونگ، چھاترا لیگ  کے کئی لوگوں کی 'بڑے پیمانے پر' گرفتاریاں نہیں ہوئیں اور گرفتار کیے گئے بہت سے لوگوں کو عدالت سے ضمانت مل گئی یا تھانوں سے فرار ہو گئے۔
 



Comments


Scroll to Top