ماسکو: مشرقی برکینا فاسو کے ایک چرچ میں اتوار کو دہشت گردوں کے حملہ میں تقریباً 14 افراد کی موت ہو گئی۔یہاں عقیدتمندوں کو نشانہ بنا کر اس سال کئی حملے کئے گئے ہیں۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ نائیجر سے متصل سرحد کے پاس ہینتوکؤرا شہر میں اتوار کی پوجا کے دروان نامعلوم مسلح افراد کا ایک گروپ چرچ میں گھسا اور وہاں عبادت کر رہے لوگوں پر فائرنگ کھول دی۔

بیان میں کہا گیا کہ بدقسمتی سے اس حملے میں 14 لوگوں کی جان چلی گئی اور کئی دیگر زخمی ہوگئے ۔ نامعلوم دہشت گردوں نے چرچ کے قریب تعینات سیکورٹی فورسز پر بھی حملہ کیا اور فوج کے تین اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔ذرائع نے بتایا کہ فوجی حملہ آوروں کی تلاش کر رہے ہیں، حملہ آور واردات کو انجام دے کر سکوٹر سے فرار ہوگئے تھے۔اس حملے کی ابھی تک کسی بھی گروپ نے ذمہ داری نہیں لی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ برکینا فاسو 2016 سے ہی اسلامک اسٹیٹ(آئی ایس) اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کے نشانے پر ہے ۔مغربی افریقی ملک میں فروری سے عیسائی طبقے کے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس سے پہلے ہوئے حملوں میں 21 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔