وشو ہندو پریشد کی فائر برانڈ لیڈر سادھوی پراچی نے لکھنؤ میں ہندووادی لیڈر کملیش تیواری کے قتل کو جہادیوں کی طرف سے اٹھایا گیا قدم بتایا ہے۔کملیش تیواری قتل کے بعد اب انہوں نے اپنی جان کو بھی خطرہ بتایا ہے۔انہوں نے وزیر داخلہ، اتراکھنڈ اور اتر پردیش کی حکومت سے اپنے لئے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہردوار میں پریس کانفرنس کر انہوں نے کہا کہ مجھے آئی ایس آئی سے کئی بار دھمکی ملی ہے۔میں بھگوان پر یقین کرتی ہوں۔اس لئے میں نے آج تک ان باتوں کا ذکر نہیں کیا۔لیکن کملیش تیواری کا قتل دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔کچھ دن پہلے میرے آشرم میں بھی کچھ نامعلوم لوگ آئے تھے۔انہوں نے میرے بارے میں معلومات بھی جٹائیں۔وہ کافی دیر وہاں گھومتے بھی رہے۔ایسی انہونی میرے ساتھ نہ ہو اس لئے مجھے سیکورٹی ملنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جہادی نہرو خاندان کے تحفظ میں بھارت میں سرگرم ہیں۔اس بارے میں جانچ کرائی جانی چاہئے کہ کس طرح سے نہرو گاندھی خاندان نے جہادیوں کو تحفظ دیا۔انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت کو اس بات کی بھی جانچ کرانی چاہئے کہ کملیش تیواری کی سیکورٹی کیوں ہٹائی گئی تھی اور جن افسران نے ان کی حفاظت خارج تھی ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔