نئی دہلی: لوک سبھا میں کانگرس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو گھس پیٹھیا( در انداز ) بتائے جانے کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ انہوں نے ایک اور متنازعہ بیان دے دیا ہے۔ادھیر رنجن نے ایوان میں کارپوریٹ ٹیکس کٹ پر بحث کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پر پرسنل اٹیک کر دیا اور ان کو' نربلا' سیتا رمن بتا دیا۔
درا صل رنجن چودھری لوک سبھا میں کارپوریٹ ٹیکس میں کمی کی مخالفت کر رہے تھے اور اس سے ہونے والے نقصان شمار کر ارہے تھے۔تبھی وہ مرکزی وزیر خزانہ کی طرف مڑے اور بولے کہ ہم آپ کا احترام کرتے ہیں، لیکن کبھی کبھی آپ کے حالات دیکھ کر میرا کچھ کہنے کو دل کرتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ کو نرملا سیتا رمن کی بجائے' نربلا سیتا رمن' کہنا ٹھیک ہوگا، کیونکہ آپ وزیر کے عہدے پر تو ہیں لیکن جو آپ جو چاہتی ہیں وہ آپ کرپاتی ہیں یا نہیں ، یہ مجھے معلوم نہیں۔
غور طلب ہے کہ کانگرس پارٹی مسلسل گرتی معیشت کے مسئلے پر مودی حکومت کو گھیرے ہوئے ہے اور تیکھے وار کر رہی ہے۔ایسے میں لوک سبھا میں کانگرس لیڈر کا یہ تیکھا وار مودی حکومت کو چبھ سکتا ہے ۔
بتا دیں کہ اس سے پہلے ایوان میں ادیر رنجن نے وزیراعظم مودی اور امت شاہ کو درانداز کہہ دیا تھا جس پر بی جے پی نے ہنگامہ کرتے ہوئے کانگرس رہنما سے معافی مانگنے کو کہا۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ کانگرس کے لیڈر ادھیررنجن چودھری نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو در انداز کہا۔مودی جی صرف بی جے پی کے ہی لیڈر نہیں ہیں بلکہ ملک کے وزیر اعظم ہیں۔انہوں نے کہا کہ چودھری خود مغربی بنگال سے آتے ہیں، جہاں سے ہماری حکومت گھس پیٹھیوں ( در اندزوں)کو باہر کرنے کا کام کر رہی ہے۔