نیشنل ڈیسک: نئے سال کے آغاز پر انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے ایک افسوسناک خبر سامنے آئی ہے۔ معروف اداکارہ انجنا رحمان 60 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انجنا کا انتقال جمعہ کی رات تقریبا 1:10 بجے ہوا۔ وہ کچھ عرصے سے بیمار تھیں اور ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں بنگا بندھو شیخ مجیب یونیورسٹی (بی ایس ایم ایم یو)ہسپتال میں زیر علاج تھیں۔

کیسے ہوئی موت ؟
انجنا رحمان کافی عرصے سے علیل تھیں۔ شروع میں انہیں ہلکا بخار تھا لیکن بعد میں انہیں خون میں انفیکشن ہو گیا۔ وہ ایک پرائیویٹ ہسپتال میں زیر علاج تھیں، لیکن جب ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی تو یکم جنوری کو انہیں بی ایس ایم ایم یو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کا علاج کیا لیکن حالت بگڑنے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا پڑا۔ بدقسمتی سے وہ زندگی کی جنگ ہار گئی اور چل بسی۔ اس خبر کی تصدیق آرٹسٹ ایسوسی ایشن کی صدر میشا ساوداگور نے کی جو پرتھم آلو سے بات کر رہی تھیں۔

فلمی کیریئر
انجنا رحمان کا فلمی کیرئیر کافی شاندار رہا۔ انہوں نے 300 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔ فلم 'پرینیتا'میں ادا کیے گئے لولیتا کے کردار سے انھیں خاص پہچان ملی، جس کے لیے انھیں بنگلہ دیش کے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انجنا نے نہ صرف بنگلہ دیشی فلموں میں کام کیا بلکہ سری لنکن، پاکستانی، نیپالی اور ترک فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے متھن چکرورتی کے ساتھ بالی وڈ فلم میں بھی کام کیا۔

مذہب کی تبدیلی
انجنا رحمان ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ لیکن انہوں نے اپنے جیون ساتھی کے طور پر ایک مسلم پروڈیوسر-ڈائریکٹر عزیز الرحمن بلیکا انتخاب کیا۔ شادی سے پہلے اس کا نام انجنا ساہا تھا لیکن ایک مسلمان سے شادی کے بعد اس نے مذہب تبدیل کر لیا اور اپنا نام بدل کر انجنا رحمان رکھ لیا۔