Latest News

پی او کے میں 80 ہزار پولیس جوانوں نے اپنی ہی حکومت کے خلاف کی بغاوت، دیا الٹی میٹم

پی او کے میں 80 ہزار پولیس جوانوں نے اپنی ہی حکومت کے خلاف کی بغاوت، دیا الٹی میٹم

پشاور: پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے)میں حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔ یہاں تقریبا 80  ہزار پولیس اہلکار اپنی ہی حکومت کے خلاف بغاوت کر چکے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ برسوں سے نہ تو تنخواہ میں اضافہ ہوا ہے اور نہ ہی مہنگائی الانس اور نہ ہی سہولیات پوری ہیں۔ ان فوجیوں نے حکومت کو 10 مطالبات پر مشتمل میمورنڈم پیش کیا ہے۔ سب سے بڑی شکایت یہ ہے کہ 60 سال سے ان کی تنخواہ نہیں بڑھی۔ آج بھی حکومت انہیں 2008 کے مطابق الانس دیتی ہے جب کہ دیگر محکموں میں تنخواہ اور الانس 2022 کے مطابق دیا جاتا ہے۔
فوجیوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کے تمام مطالبات پورے ہونے تک ہڑتال ختم نہیں ہوگی۔ حکومت اور پولیس یونین کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں لیکن کوئی حل نہیں نکل سکا۔
فوجیوں کے باقی مطالبات

  • فوجیوں نے کہا ہے کہ انہیں اور ان کے اہل خانہ کو فوج کی طرح طبی سہولتیں دی جانی چاہئیں کیونکہ ان سے  فوج جیسا کام کروایا جاتا ہے ۔ 
  • فوجیوں کو یونیفارم خریدنے کے لیے براہ راست رقم دی جائے، تاکہ وہ خود اچھی کوالٹی کی یونیفارم خرید سکیں۔ 
  • سروس کنڈیشنز کو بہتر کیا جائے، ڈیوٹی کے اوقات کم کیے جائیں اور کام کے عوض مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔

حکومت نے دھمکی دی
حکومت نے فوجیوں کو دھمکی دی ہے کہ پولیس ایک نظم و ضبط والی فورس ہے اور اگر کسی نے قواعد کی خلاف ورزی کی تو اسے سزا دی جائے گی۔ پی او کے آئی جی عبدالجبار نے فوجیوں سے کہا ہے کہ وہ احتجاج ختم کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کرے گی لیکن فوجیوں کو نظم و ضبط پر رہنا ہوگا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ساری تحریک آئی جی عبدالجبار کے خط سے شروع ہوئی تھی۔ چند روز قبل انہوں نے حکومت کو خط لکھ کر فوجیوں کی تنخواہیں بڑھانے کا کہا تھا لیکن حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس سے نوجوان ناراض ہو گئے اور سڑکوں پر نکل آئے۔
 



Comments


Scroll to Top