National News

نیپال میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے شدید تباہی ، 88  لوگوں کی موت  اور درجنوں لاپتہ

نیپال میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے شدید تباہی ، 88  لوگوں کی موت  اور درجنوں لاپتہ

کھٹمنڈو: نیپال میںشدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے تباہی کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں 11 مزید افراد کی ہلاکت کے بعد جمعرات کو  ہلاکتوں کی تعداد 88 ہوگئی۔ عہدیداروں نے یہ معلومات دی۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈویژن کے مطابق اب تک 30 افراد لاپتہ ہیں۔ نیپال کے ضلع پنچتھر میں سب سے زیادہ 27 افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ الام اور ڈوٹی میں 13  13-افراد ہلاک ہوئے۔ وزارت صحت نے بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں گزشتہ تین دنوں سے بارشوں کے باعث سیلاب ، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے کم از کم 88 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جمعرات کی صبح 11 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی۔ نیپال کے 20 اضلاع قدرتی آفات سے متاثر ہیں۔ بجار ضلع میں 21 افراد لاپتہ ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ جمعرات سے موسم کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ دریں اثنا ، وزیر داخلہ بالکرشنا کھنڈ نے نیپال پولیس ، مسلح پولیس فورسز ، قومی تحقیقاتی محکمہ اور نیپال فوج کو ہدایت کی ہے کہ ہملا ضلع میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو بچایا جائے۔ کٹھمنڈو سے 700 کلومیٹر مغرب میں نخلہ اور ہملا اضلاع میں چار سلووینین اور تین گائیڈ سمیت بارہ افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
وہ لمی کے علاقے میں شدید برف باری کی وجہ سے سڑک بلاک ہونے کی وجہ سے پھنس گئے ہیں۔ ہملا کے چیف ڈسٹرکٹ آفیسر گنیش آچاریہ نے بتایا کہ وہ لیمی میں کوہ پیمائی کے بعد واپس سمیکوٹ آ رہے تھے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اتوار سے شدید برف باری ہورہی ہے اور خراب موسم کی وجہ سے بدھ سے امدادی کارروائیاں نہیں ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کے لیے وزارت داخلہ سے ہیلی کاپٹر مانگا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top