غزہ: غزہ پٹی میں بے گھر لوگوں کے گھروں اور خیموں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں میں آج کم از کم 30 فلسطینی ہلاک ہوگئے۔ غزہ میں شہری دفاع کے امور کے ترجمان محمود بسال نے یہاں بتایا کہ مشرقی غزہ شہر میں شجاعیہ کے قریب 'غطاس خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ دریں اثنا، قریبی دراز میں شہریوں پر ڈرون حملے میں چار دیگر افراد ہلاک ہو گئے۔ غزہ کے شہر زیتون میں بھی مزید دو افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ جنوبی شہر خان یونس میں رہائشی مکان پر حملے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے۔
ناصر میڈیکل کمپلیکس کے قریب ڈیرے پر حملے میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔ ایک اور شخص کے قریبی خیمے میں ایک الگ حملے میں ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ ادھر خان یونس میں 'ابو حجراس خاندان کے گھر پر ڈرون حملے میں ایک حاملہ خاتون کے ہلاک ہونے کی بھی خبر ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی تک ان حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
دریں اثنا، رفح میں کویت کے خصوصی ہسپتال نے آج یہاں ایک پریس بیان جاری کیا ہے جس میں ادویات، طبی سامان اور خوراک کی شدید قلت کے درمیان صحت کی دیکھ بھال کا نظام مکمل طور پر تباہ ہونے کا انتباہ دیا گیا ہے۔ ہسپتال نے کہا کہ سرحدی گزرگاہوں کی مسلسل بندش اور انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا، 75 فیصد سے زیادہ ضروری ادویات دستیاب نہیں ہیں، جو مریضوں کے علاج کے لیے سہولت کی صلاحیت کو متاثر کر رہی ہیں۔ موجودہ طبی سامان کا ذخیرہ ایک ہفتے سے زیادہ نہیں چل سکتا، بیان میں کہا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ جنوری میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے ختم ہونے کے بعد 2 مارچ کو اسرائیل نے غزہ میں سامان اور رسد کا داخلہ روک دیا تھا۔
فریقین کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے دوسرے مرحلے پر تاحال عمل نہیں ہو سکا۔ دریں اثنا، 18 مارچ کو، اسرائیل نے انکلیو میں اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دیں۔ دریں اثنا، غزہ میں مقیم صحت کے حکام نے یہاں بتایا کہ اسرائیل کے تازہ شدید حملوں میں کم از کم 2,396 فلسطینی ہلاک اور 6,325 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ اکتوبر 2023 سے اب تک مرنے والوں کی کل تعداد 52,495 ہو گئی ہے جبکہ 118,366 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔