National News

دہلی تشدد: الگ- الگ نالوں نے تین لاشیں برآمد، مرنے والوں کی تعداد  45 ہوئی

دہلی تشدد: الگ- الگ نالوں نے تین لاشیں برآمد، مرنے والوں کی تعداد  45 ہوئی

نئی دہلی:شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے بعد اتوار کو نالوں میں مزید تین لاشوں کے ملنے سے ہلاکتوں کی تعداد 45 ہو گئی۔تشدد سے متاثرہ گول پوری نالے سے ایک لاش اور بھاگیرتھی وہار کے نالے سے دو لاشیں برآمد کئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ تشدد میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 45 پہنچ گئی ہے۔ پولیس اگرچہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ جو تین لاشیں نالوں سے ملی ہیں ان کا تعلق دہلی فسادات سے ہے یا نہیں۔ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
تشدد سے متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لئے سیکورٹی فورس باقاعدگی سے مقامی لوگوں سے بات چیت کر رہی ہیں۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا حالات اب کنٹرول میں ہے۔ تمام علاقوں میں کافی سیکورٹی فورس تعینات ہیں۔ مقامی لوگوں سے بات چیت کرکے ان کا اعتمادبحال کرنے کی کوشش جاری ہے۔
غور طلب ہے کہ خفیہ محکمہ کے افسر انکت ورما کی لاش بھی ایک نالے سے ملی تھی ۔فساد زدہ علاقوں میں آہستہ آہستہ معمولات زندگی پٹری پر واپس آنے کے ساتھ ہی پولیس نے فسادیوں پر نکیل سنی شروع کر دی ہے اور اس سلسلے میں اب تک 167 ایف آئی آر درج کرکے 885 لوگوں کو پوچھ گچھ کے لئے حراست یا گرفتار کیا ہے۔جعفرآباد، موج پور، چاند باغ، گوکل پوری، کھجوری سمیت کئی دیگر علاقوں میں تین دنوں تک ہونے والے فساد میں میں تقریبا 300 زخمیوں کا مختلف ہسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اتوار کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والے لوگوں کو سڑک سے ہٹانے کے لئے بی جے پی کے لیڈر اور سابق ممبر اسمبلی کپل مشرا اپنے حامیوں کے ساتھ ایک ریلی نکالی اور کھلے عام دھمکی دی۔ اس کے بعد دونوں طرف سے پتھرا کا واقعہ ہوا اور کئی علاقوں میں تین دنوں تک تشدد چلتارہا۔ فسادیوں نے گھروں، دکانوں، اور دیگر جائدادوں کو آگ کے حوالے کردیا۔
 



Comments


Scroll to Top