Latest News

ایک ساتھ 3 نسلیں ختم ، سعودی عرب بس حادثے میں ایک ہی پریوار کے 18 افراد کی موت

ایک ساتھ 3 نسلیں ختم ، سعودی عرب بس حادثے میں ایک ہی پریوار کے 18 افراد کی موت

انٹرنیشنل ڈیسک: سعودی عرب میں مدینہ کے قریب ایک دل دہلا دینے والا سڑک حادثہ ہوا، جس میں حیدرآباد کے ایک ہی خاندان کے 18 لوگ مارے گئے۔ اس خاندان کی تین نسلیں ایک ساتھ ختم ہو گئیں، جس سے شہر میں ماتم پھیل گیا ہے۔ حادثہ پیر کی صبح سویرے ہوا، جب عمرہ پورا کرکے واپس آرہی بس ایک تیل کے ٹینکر سے ٹکرا گئی، اور ٹکر کے فورا بعد تیز آگ لگ گئی۔
 کیسے ہوا حادثہ
 بس میں کل 46  زائرین سوار تھے۔ رات تقریبا 1:30 بجے بس مدینہ سے تقریبا 25 کلو میٹر دور پہنچی تھی۔ اسی دوران بس کی ٹکر تیل کے ٹینکر سے ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے بس جل کر راکھ ہو گئی۔ کئی لاشیں اتنی بری طرح جل گئیں کہ شناخت کرنا بے حد مشکل ہو رہا ہے۔
 ایک ہی خاندان کی تین نسلیں ختم
مردوں میں حیدرآباد کے ایک خاندان کے 18 افراد شامل تھے۔ خاندان کے رشتہ دار محمد آصف نے بتایا: میری بھابھی، دیور، ان کا بیٹا، تین بیٹیاں اور ان کے بچے  سب عمرہ کے لیے گئے تھے۔ وہ صرف دو دن بعد ہندوستان لوٹنے والے تھے۔
پہچانے گئے مہلوکین : نصیرالدین (70)، اختر بیگم (62)، صلاح الدین (42)، بیٹیاں  امینہ (44)، رزوانہ (38)، شبانہ (40) اور ان کے بچے بھی اس حادثے میں مارے گئے۔ خاندان نے کہا ہے کہ ہمیں سچ جاننا ہے۔ یہ حادثہ کیسے ہوا؟ ملزموں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔ خاندان کا ایک فرد امریکہ میں رہتا ہے، جسے بھی خبر ملتے ہی گہرا صدمہ لگا۔
موت کی تعداد بڑھ سکتی ہے- کئی لاشیں پوری طرح جل گئیں
حیدرآباد پولیس کے سربراہ وی . سی. سجنار کے مطابق کم از کم 45 ہندوستانیوں کی موت ہوئی ہو سکتی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر حیدرآباد کے ہیں۔ 10 بچے بھی شامل ہیں۔ سعودی انتظامیہ نے ابھی آخری تعداد جاری نہیں کی، کیونکہ کئی لاشیں شناخت سے باہر ہیں۔ جدہ میں ہندوستانی قونصل خانے کی ٹیم موقع پر موجود ہے۔
حادثے کا پورا سفر - 9 نومبر کو نکلے، 23 کو واپس آنا تھا
54 لوگوں کا قافلہ 9 نومبر کو حیدرآباد سے جدہ گیا تھا۔ اس گروپ میں 46 لوگ بس میں سوار ہوئے تھے۔ 4 کاروں میں اور 4 لوگ مکہ میں رکے تھے۔ صرف ایک مسافر  شعیب  اس حادثے سے بچ پایا۔
 کیسے بچا شعیب
شعیب نے کھڑکی توڑ کر باہر چھلانگ لگائی۔ اس کے ہاتھ بری طرح جل گئے، علاج جاری ہے۔ رشتہ داروں کا کہنا ہے، اگر وہ کھڑکی نہیں توڑتا تو وہ بھی جل جاتا۔
 حیدرآباد میں ماتم - خاندانوں کے آخری کال بھی اچانک بند ہو گئے
کئی حیدرآبادی خاندانوں نے بتایا کہ حادثے سے ٹھیک پہلے ان کا آخری فون آیا تھا، جس میں یاتریوں نے بتایا تھا کہ وہ مدینہ سے دو گھنٹے دور ہیں۔ اس کے کچھ دیر بعد فون بند ہونے لگے، اور پھر خبر آئی کہ بس جل گئی۔ جوائنٹ پولیس کمشنر تفصیر اقبال کے مطابق: 43 متاثرہ افراد حیدرآباد کے، 2 سائبرآباد کے اور 1 کرناٹک کے ہبلی کا تھا۔ بس میں کل 18 مرد، 18 عورتیں اور 10 بچے تھے۔
 سرکاری  قد م  - لاشیں سعودی میں ہی دفن ہوں گی
تلنگانہ حکومت نے کہا کہ اقلیتی فلاح و بہبود کے وزیر محمد اظہرالدین ایک ٹیم لے کر سعودی روانہ ہوں گے۔ ہر  متوفیکے دو رشتہ داروں کو بھی سعودی بھیجا جائے گا۔ لاشوں کو مذہبی رسومات کے مطابق سعودی میں ہی دفنایا جائے گا۔ خاندانوں کو 5 لاکھ روپے کی سرکاری امداد دی جائے گی۔ اظہرالدین نے کہا کہ حقیقی متوفیوںکی تعداد 47-48 تک ہو سکتی ہے اور کئی لاشیں پوری طرح جل چکی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top