National News

سال کے پہلے ہی دن انڈونیشیا میں سیلاب سے تباہی، 23 افراد کی موت ، ہزاروں بے گھر

سال کے پہلے ہی دن انڈونیشیا میں سیلاب سے تباہی، 23 افراد کی موت ، ہزاروں بے گھر

جکارتہ: انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں شدید سیلاب کی وجہ سے نئے سال کا جشن ماتم  میں تبدیل ہو گیا اور اس کی وجہ سے کم از کم 23 لوگوں کی موت ہو گئی اور ہزاروں دیگر افراد بے گھر ہو گئے۔سیلاب کی وجہ سے ایک ہوائی اڈے کو بند کرنا پڑا۔قومی ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان اگس وبووو نے جمعرات کو بتایا کہ مانسون کی بارش اور   دریاؤں  کی  طغیانی  کی وجہ سے کم از کم 169 علاقے غرقاب ہو گئے

PunjabKesari
جکارتہ کے بیرونی اضلاع بوگور اور دیپو اضلاع میں بھاری  لینڈ سلائیڈ ہوئی ۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے کم از کم 23 لوگوں کی موت ہو گئی۔ایجنسی کی جانب سے جاری ویڈیو اور تصاویر میں پانی میں تیرتی کاریں دکھائی دے رہی ہیں۔وبووو نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے ہزاروں گھر اور عمارتیں ڈوب گئیں اور حکام کو بجلی اور پانی کی فراہمی روکنی پڑی۔

PunjabKesari
انہوں نے بتایا کہ کچھ جگہوں پر سیلاب کے پانی کے آٹھ فٹ اوپر تک پہنچ جانے کی وجہ 31000 سے زیادہ لوگوں کو عارضی  راحتی کیمپوں میں پناہ لینی پڑی۔سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل پولانا پرمیستی نے بتایا کہ سیلاب سے جکارتہ حلیم پیرڈاناکسماہ گھریلو ہوائی اڈے کا رن وے ڈوب گیا اور حکام کو اسے بند کرنا پڑا۔

 



Comments


Scroll to Top