National News

تیرہ سالہ بچہ ہوائی جہاز کے پہیے میں بیٹھ کر دہلی پہنچا،زندہ دیکھ کر ڈاکٹر بھی حیران

تیرہ سالہ بچہ ہوائی جہاز کے پہیے میں بیٹھ کر دہلی پہنچا،زندہ دیکھ کر ڈاکٹر بھی حیران

نیشنل ڈیسک: دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت ہلچل مچ گئی جب افسران نے ٹرمینل 3 کے ایک ممنوعہ علاقے میں ایک کم عمر لڑکے کو گھومتے ہوئے پایا۔ پوچھ گچھ کرنے پر جو کہانی سامنے آئی، اس نے سب کو حیران کر دیا – یہ بچہ افغانستان سے ہوائی جہاز کے وہیل ویل (جہاں جہاز کا پہیہ ہوتا ہے) میں بیٹھ کر بھارت پہنچ گیا تھا۔
13 سال کا لڑکا، 30,000 فٹ کی بلندی پر 94 منٹ تک زندہ!
اطلاعات کے مطابق، 13 سالہ یہ افغانی لڑکا دراصل ایران بھاگنا چاہتا تھا لیکن غلط جہاز میں سوار ہو گیا اور سیدھا دہلی پہنچ گیا۔ وہ KAM Air کی پرواز RQ4401 میں کابل سے دہلی آیا، جو تقریباً 94 منٹ کی پرواز تھی۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ وہ پورے سفر کے دوران ہوائی جہاز کے پچھلے پہیے کے اوپری حصے میں بیٹھا رہا — ایک ایسی جگہ جہاں آکسیجن کی شدید کمی ہوتی ہے اور درجہ حرارت منفی 40 سے منفی 60 ڈگری سیلسیئس تک گر جاتا ہے۔
کابل ایئرپورٹ پر ایسے گھسا جہاز میں
لڑکے نے بتایا کہ اس نے کابل ایئرپورٹ پر مسافروں کے پیچھے پیچھے گاڑی کے ذریعے داخلہ لیا اور پھر رن وے پر جہاز کے پاس پہنچ کر وہیل ویل میں بیٹھ گیا۔ چونکہ وہ نابالغ ہے، اس لیے اس کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی، لیکن اس واقعے نے کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی پر بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے۔
ماہرین کی رائے: زندہ بچنا کسی معجزے سے کم نہیں
کیپٹن موہن رنگناتھن، ایک ایوی ایشن ماہر کا ماننا ہے کہ اس طرح کا سفر تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیک آف کے بعد پہیہ اندر سرک جاتا ہے اور دروازہ بند ہو جاتا ہے، جس سے وہیل ویل میں ایک محدود دباو¿ اور درجہ حرارت بن سکتا ہے۔ پھر بھی، اس بلندی پر زندہ رہنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔
ڈاکٹر کا بھی کہنا ہے کہ 10,000 فٹ سے اوپر آکسیجن کی سطح اتنی کم ہو جاتی ہے کہ انسان چند ہی منٹوں میں بے ہوش ہو سکتا ہے۔ اگر درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سیلسیئس ہو، تو جسم کو شدید فراسٹ بائٹ اور ہائپوتھرمیا ہو سکتا ہے۔ ایسے معاملات میں زندہ رہنے کا امکان صرف 20 فیصدہوتا ہے۔
پہلے بھی ہو چکی ہے ایسی واردات
بھارت میں اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ 1996 میں، دہلی کے دو نوجوان، پردیپ اور وجے سینی، برٹش ایئرویز کی پرواز کے وہیل ویل میں بیٹھ کر لندن پہنچے تھے۔ اس حادثے میں وجے کی موت ہو گئی تھی جبکہ پردیپ کسی طرح بچ گیا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top