لکھنؤ: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے رکنے کا نام ہی نہیں لے رہے ہیں۔ایسے میں سی اے اے کی مخالفت میں بغیر اجازت جلوس نکالنے کی کوشش کرنے پر سندیپ پانڈے سمیت 10 لوگوں کو ٹھاکرگنج پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ وہیں ذاتی مچلکہ بھرنے پر کچھ دیر بعد رہا کر دیا گیا۔ مظاہرین بغیر اجازت کے جلوس گھنٹہ گھر پارک سے گومتی نگر تک نکالنے کی تیاری کر رہے تھے۔
بتا دیں کہ انسپکٹر ٹھاکرگنج پرمود مشرا نے بتایا کہ سندیپ پانڈے کی قیادت میں نکالے جانے والے جلوس کو روک دیا گیا۔ اس پر مظاہرین نعرے بازی کرتے ہوئے پولیس سے جھڑپ کی ۔انسپکٹر نے بتایا کہ امن و امان بگاڑنے کی کوشش کرنے پر سندیپ پانڈے سمیت 10 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان کوبعد میں ذاتی مچلکے پر چھوڑ دیا گیا۔
وہیں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں لکھنؤ میں سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والے فسادیوں پر سختی جاری ہے۔ انتظامیہ نے پیر کو کیسرباغ تھانہ علاقہ میں فساد کرنے والوں میں سے 24 کو قصوروار مانتے ہوئے قریب 70 لاکھ روپے کی رقم کی وصولی کے لئے ریکوری حکم جاری کر دیا۔ 30 دن کے اندر اندر ملزمان کو رقم جمع نہ کرنے پر پراپرٹی قرق کر وصولی کی جائے گی۔