نیویارک:کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا میںہا ہا کار مچی ہوئی ہے۔ اٹلی ،سپین و فرانس کے بعد امریکہ میں حالت بے حد سنگین ہے۔ امریکہ کے شہر نیو یارک میںحالات اتنے ڈراونے ہو چکے ہیں کہ مردہ گھروں میںلاشوں کے ڈھیر لگے ہیں جن کی آخری رسم کے لئے مردہ گھروں کے ملازم دن رات کام کر رہے ہیں ،۔اس سانحہ کے درمیان نیو یارک کے مردہ گھر کے ایک عجیب واقعہ نے دہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہاں مردہ گھر میں تھکان سے چور ایک ملازم کو جھپکی کی قیمت اپنی جان سے چکانی پڑ گئی ۔ آخر ی رسم اور قبرستان کی خدمت کے ایک ملازم کی اس کے ایک ساتھی ملازم کی جانب سے حادثاتی طور پر آخری رسومات ادا کرنے کے بعد موت ہو گئی ۔
غلطی سے سمجھ لیا کورونا مریض کی لاش
پولیس کے مطابق مائیکل جونس (48) نے 16 گھنٹوں تک مسلسل کام کرنے کے بعد جھپکی لینے کا فیصلہ کیا ۔ در اصل مائیکل جونس کچھ دیر آرام کرنے کے لئے لیٹے اور انکی آنکھ لگ گئی تو ایک دوسرے ملازم نے ان کو غلطی سے کورونا مریض کی لاش سمجھ لیا اور اسے قبرستان مرکز تک لے گیا ۔ اس سے پہلے کہ کوئی اس غلطی کو نوٹس کرتا ساتھی ملازم نے سو رہ جونس کو پہلے سے ہی 1400 سے 1800 ڈگری فارن ہائیٹ کے درمیان درجہ حرارت و الے جنازے والے صندوق میں دھکیل دیا جس سے زندہ جونس کا جسم پلک جھپکتے ہی راکھ میںتبدیل ہو گیا ۔
نیو یارک صوبے میں ہی ایک لاکھ 70ہزار سے زیادہ معاملے
بتا دیں کہ کورونا وبا کا مرکز بنے نیو یارک صوبہ میں ہی ایک لاکھ 70 ہزار سے زیادہ معاملے ہیں ۔ اس صوبے میں اب تک 7,800سے زیادہ متاثرین کی جان جا چکی ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق ، امریکہ میں اب تک کل 20,602 کورونا متاثرین کی موت ہو چکی ہے جبکہ 31 ہزار سے زیادہ مریض ٹھیک ہو چکے ہیں۔ کوروناوبا سے جوجھ رہے امریکہ میں متاثرین افراد کا اعداد و شمار 5لاکھ 220 ہزار کے پار پہنچ چکا ہے ۔ کورونا کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹے میں 1,920متاثرین نے دم توڑ دیا ہے۔