Latest News

امریکہ کے بعد برطانیہ  میں بھی اٹھی آواز ، ''بھروسہ کے قابل نہیں چین''

امریکہ کے بعد برطانیہ  میں بھی اٹھی آواز ، ''بھروسہ کے قابل نہیں چین''

لندن:کورونا وائرس کو لے کر چین ساری دنیا کے نشانے پر ہے یہی وجہ ہے کہ کوروناکا اثر چین کے بین الاقوامی تعلقات پر بھی پڑ رہا ہے ۔ امریکہ کے بعد اب برٹین نے بھی چین کو  کوسنا شروع   کر دیا ہے۔ در اصل برٹین  کی خفیہ  ایجنسی کا  ماننا  ہے کہ چین دھوکے باز ہے اور  بھروسہ کرنے لائق  نہیں ہے۔ خفیہ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو چین کے ساتھ  تعلقات کی دوبارہ تشخیص  کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہائی ٹیک اور سٹریٹجک انڈسٹری  میں چینی سرمایہ پر قابو ہونا  چاہئے۔
برطانوی ڈپلومیٹ اور چین میں کام کر چکے چارلس پارن کا کہنا  ہے کہ لندن  بیجنگ کے رشتے پر دوبارہ غور کی ضرورت ہے کیونکہ چین اسے طویل المدتی کے لئے مغربی بنگال کے ساتھ مقابلہ  کے طور پر دیکھتا ہے ۔ بتادیں کہ برٹین میں کورونا وائرس  سے 10 ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔ گارجین کی رپورٹ کے مطابق ، چین نے دعویٰ کیا ہے  کہ وہ وبا سے کامیابی  کے ساتھ نپٹا  ہے   اور اب وہ اپنی ون پارٹیٰ  ماڈل  کے بچائو میں اترے  گا، وہیں خفیہ ایجنسیوں کا ماننا ہے کہ  بورس جانسن اور دوسرے وزراء کو حقیقت پسندانہ  سوچ اپنانی  ہوگی اور انہیں غور کرنا ہوگا کہ برٹین اب چینی تعلقات  پر کس طرح سے درعمل دے۔ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا برٹین ڈیجیٹل  کمیونیکیشن  اور آرٹیفشل   انٹیلی جنس  جیسے  ہائی ٹیک کمپنیوں پر پابند ی لگانا چاہتا ہے اور یا پھر اپنی مختلف  یونیورسٹیز  میں چینی طلباء کی چھنٹائی کرے گا۔ 
بتا دیں کہ جانسن خود  کورونا وائرس سے متاثر ہیں اور کل ہی ہسپتلا ل سے انہیں چھٹی ملی ہے۔ مانا جاتا ہے کہ برٹین کی  فارین انٹیلی جنس  سروس ایم آئی  نے وزراء کو بتایا ہے کہ چین نے اپنے یہاں کورونا کے کیس  اور موت کی تعداد  کم بتائی  ہے اور وہائٹ ہائوس  میں بھی امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے کچھ ایسا ہی بولا تھا ۔ خفیہ ایجنسیاں اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ چینی  سرگرمیوں پر کچھ ماہ تک نظر  رکھی  جائے ۔ وہیں ، گھریلو انٹیلی جنٹ ایم آئی   کے نئے ڈائریکٹر  جنرل  کین میکوکلم ماہ کے آخر میں عہدہ  سنبھالیں کریں گے اور وہ اس وعدے  کے ساتھ لائے جا رہے ہیں کہ تنظیم اب چین پر خصوصی نظر  رکھے گا۔
 



Comments


Scroll to Top