سنبھل: رکنِ پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق نے وندے ماترم کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وندے ماترم گانے کے لیے کسی کو مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ اس گیت میں کچھ ایسے الفاظ ہیں جو ان کے مذہب کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے دادا نے بھی اس کی مخالفت کی تھی۔ میں بھی ان کی حمایت کرتا رہا ہوں اور کبھی اس گیت کو نہیں گانا ہے۔ قومی ترانے کا ہم پورا احترام کرتے ہیں۔ پورے احترام کے ساتھ ہم اس کا گان بھی کرتے ہیں۔
جانئے برق نے کیا کیا کہا؟
ہفتے کے روز اپنی رہائش دیپا سرائے میں میڈیا سے گفتگو کے دوران رکنِ پارلیمنٹ نے کہا کہ ان کے دادا، سابق رکنِ پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیع الرحمن برق نے بھی وندے ماترم کی مخالفت کی تھی اور پارلیمنٹ میں اس کے گائے جانے پر ایوان سے باہر چلے گئے تھے۔ رکنِ پارلیمنٹ نے کہا، ہمارا مذہب صرف ایک اللہ کی عبادت کی اجازت دیتا ہے، اس لیے ہم کسی اور کو سجدہ نہیں کر سکتے۔ وندے ماترم گانے کے لیے کوئی ہمیں مجبور نہیں کر سکتا۔
قومی ترانے کا ہم پورا احترام کرتے ہیں
رکنِ پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ بات سپریم کورٹ نے بھی 1986 میں کیرالہ کے ایک معاملے میں صاف کہی تھی، جب تین بچوں کو وندے ماترم نہ گانے پر اسکول سے نکالا گیا تھا۔ اس سے آگے انہوں نے کہا کہ وہ قومی ترانے کا پورا احترام کرتے ہیں اور ہمیشہ احترام کے ساتھ گاتے بھی ہیں۔