انٹرنیشنل ڈیسک: بھارت نے منگلوار کو کہا کہ دنیا کو دہشت گردی کے تمام طریقوں اور شکلوں کے لیے صفر برداشت ظاہر کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا اور اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور اس پر لیپاپوتی نہیں کی جا سکتی۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے حکمرانوں کی کونسل کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا، جیسا کہ بھارت نے ظاہر کیا ہے، ہمیں دہشت گردی کے خلاف اپنے عوام کی حفاظت کرنے کا حق حاصل ہے اور ہم اس کا استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا ماننا ہے کہ ایس سی او کو تبدیل ہوتے عالمی منظر نامے کے مطابق ہونا چاہیے، ایک وسیع ایجنڈا تیار کرنا چاہیے اور اپنی کارروائی کے طریقہ کار میں بہتری لانی چاہیے۔
وزیر خارجہ نے کہا،ہم ان مقاصد کے حصول میں مثبت اور مکمل تعاون دیں گے۔ ایس سی او کی بنیاد 2001 میں شنگھائی میں ایک سربراہ اجلاس میں روس، چین، کرغیزستان، قازقستان، تاجکستان اور ازبکستان کے صدور نے رکھی تھی۔ بھارت اور پاکستان 2017 میں اس کے مستقل رکن بنے۔ جولائی 2023 میں، بھارت کی میزبانی میں آن لائن سربراہ اجلاس میں ایران کو ایس سی او کا نیا مستقل رکن مقرر کیا گیا۔ انہوں نے کہا، ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ایس سی او کی بنیاد دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور شدت پسندی کی تین برائیوں سے نمٹنے کے لیے رکھی گئی تھی۔ پچھلے سالوں میں یہ خطرات اور بھی سنگین ہو گئے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا،یہ ضروری ہے کہ دنیا دہشت گردی کی تمام اقسام اور شکلوں کے لیے صفر برداشت ظاہر کرے۔ اس کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا، اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور اس پر لیپاپوٹی نہیں کی جا سکتی۔
جے شنکر نے عالمی اقتصادی صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے موثر تنظیم میں زیادہ ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا،ہمارا جائزہ ہے کہ موجودہ عالمی اقتصادی صورتحال خاص طور پر غیر یقینی اور غیر مستحکم ہے۔ مانگ کے پہلو کی پیچیدگیوں کی وجہ سے رسد کے پہلو کے خطرات اور بھی بڑھ گئے ہیں۔ اس لیے خطرات کو کم کرنے اور تنوع کی فوری ضرورت ہے۔ اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ، جتنا ممکن ہو وسیع اقتصادی تعلقات قائم کریں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسا ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ یہ عمل "منصفانہ، شفاف اور عادلانہ ہو۔
انہوں نے کہا،یہاں موجود کئی افراد کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کرنے میں بھارت کی کوششیں موزوں ہیں۔ جے شنکر نے کہا کہ ایس سی او کے اراکین کے ساتھ بھارت کے طویل مدتی تعلقات اسے خاص طور پر اہم بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ایک مہذب قوم کے طور پر، بھارت کا مضبوط یقین ہے کہ لوگوں کے درمیان تبادلہ کسی بھی حقیقی تعلق کی بنیاد ہے۔ ہمارے دانشوروں، فنکاروں، کھلاڑیوں اور ثقافتی شخصیات کے درمیان بہتر رابطہ قائم کرنے سے ایس سی او میں بہتر تفہیم کا راستہ کھلے گا۔