واشنگٹن: وائٹ ہاوس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کا ایک بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گیا ہے۔ انہوں نے ہفنگٹن پوسٹ کے ایک سینئر رپورٹر کو براہِ راست نشانہ بنایا اور اسے بائیں بازو کا ہیکر قرار دیا۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب رپورٹر نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی آنے والی ملاقات کے بارے میں سوال کیا۔
صحافی نے کیا سوال کیا؟
رپورٹر SV DTE نے وائٹ ہاوس سے پوچھا- کیا صدر بوداپیسٹ کی اہمیت کو سمجھتے ہیں؟ 1994 میں اسی بوداپیسٹ میں روس نے وعدہ کیا تھا کہ اگر یوکرین اپنے جوہری ہتھیار سرنڈر کر دے گا، تو روس اس کی زمین پر قبضہ نہیں کرے گا۔ کیا ٹرمپ کو نہیں لگتا کہ یوکرین اس طرح کی کسی بھی ملاقات پر اعتراض درج کرائے گا؟ آخر بوداپیسٹ جیسے مقام کی تجویز کس نے دی؟
https://x.com/PressSec/status/1980288128867877125
پریس سیکرٹری نے کیا جواب دیا؟
اس سوال پر کیرولین لیویٹ نے تیز لہجے میں جواب دیا- جگہ کی تجویز تمہاری ماں نے دی تھی۔ ان کے اس متنازعہ بیان کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا پر وضاحت دی۔ لیویٹ نے لکھا کہ یہ رپورٹر درحقیقت صحافی نہیں بلکہ ایک بائیں بازو کا سرگرم کارکن ہے، جو برسوں سے صدر ٹرمپ کو نشانہ بناتا رہا ہے۔ ان کے مطابق، رپورٹر مسلسل ڈیموکریٹک نظریات سے متاثر پیغامات بھیجتا ہے اور اسے صحافی نہیں بلکہ ٹرمپ مخالف ڈائری لکھنے والا شخص کہا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ-پوٹن کی ملاقات کی صورتحال
حالانکہ اس ملاقات کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے، اندازہ ہے کہ یہ اگلے دو ہفتوں کے اندر بوداپیسٹ میں ہو سکتی ہے۔ اس سے پہلے 15 اگست کو الاسکا میں ٹرمپ اور پوٹن کے درمیان ایک اہم بات چیت ہوئی تھی۔ وہیں، حال ہی میں ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کی بھی ملاقات ہوئی، جس میں جنگ کی صورتحال اور حل پر بات چیت ہوئی، لیکن کوئی ٹھوس پیش رفت سامنے نہیں آئی۔