انٹرنیشنل ڈیسک:: امریکہ کی کئی ریاستوں میں خطرناک فنگس Aspergillus fumigatus تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یہ فنگس اس قدر خطرناک ہے کہ اندر سے کمزور قوت مدافعت والے لوگوں کے جسم کو ساڑدیتی ہے۔ فلوریڈا، ٹیکساس، لوزیانا، جارجیا اور کیلیفورنیا جیسی ریاستوں میں اس کے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے بھی اس فنگس کو "اہم ترجیحی پیتھوجین" کے زمرے میں رکھا ہے۔
کن لوگوں کے لئے ہے سب سے بڑا خطرہ ؟
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کے مطابق یہ فنگس خاص طور پر ان لوگوں کو متاثر کرتی ہے جن کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔ ان میں شامل ہیں:
- کینسر کے مریض
- آرگن ٹرانسپلانٹ کرانے والے
- ایچ آئی وی/ایڈز میں مبتلا افراد
- سٹیرائڈز یا مدافعتی ادویات لینے والے مریض
گلوبل وارمنگ کی وجہ سے یہ فنگس اب ان علاقوں میں پھیل رہی ہے جہاں پہلے اسے کوئی خطرہ نہیں تھا۔
Aspergillus fumigatus کیا ہے؟
یہ ساپروٹروفک فنگس کی ایک قسم ہے، جو مٹی، بوسیدہ پودوں اور کھاد میں پائی جاتی ہے۔ یہ ہوا میں تیرتے ہوئے خوردبینی ذرات (سپورس) بناتا ہے جو سانس کے ذریعے پھیپھڑوں تک پہنچتا ہے۔ صحت مند انسان کے جسم میں یہ ذرات مدافعتی نظام کے ذریعے تباہ ہو جاتے ہیں لیکن کمزور قوت مدافعت کے حامل مریضوں میں یہ جسم کے اندر پھیل کر اعضاء کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
فنگس کی علامات: وہ کون سی علامات ہیں جو آپ کو خبردار کر سکتی ہیں؟
1. الرجک برونکوپلمونری ایسپرجیلوسس (ABPA)
- دمہ اور سسٹک فائبروسس کے مریضوں میں عام
- سانس کی قلت، کھانسی، سینے میں درد
2. دائمی پلمونری ایسپرجیلوسس (CPA)
- مسلسل کھانسی، وزن میں کمی، سانس لینے میں دشواری
- خون کی قے (hemoptysis) ممکن ہے۔
3. ناگوار ایسپرجیلوسس
- انتہائی سنگین اور جان لیوا شکل
- بخار، سینے میں درد، فالج یا دورہ جیسی علامات
- دماغ، دل اور گردوں تک پہنچ سکتا ہے۔
4. سائنوس انفیکشن
ناک بند ہونا، چہرے کا درد، سر درد
علامات بعض اوقات نمونیا یا ٹی بی سے ملتی جلتی ہیں۔
فنگس سے کیسے بچا جائے؟ یہ اہم احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
- اس فنگس سے مکمل طور پر بچنا آسان نہیں ہے کیونکہ یہ ہوا میں موجود رہتا ہے۔ لیکن کچھ اہم اقدامات کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے:
- گرد آلود علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔
- تعمیراتی مقامات یا باغات میں کام کرتے وقت N95 ماسک پہنیں۔
- لمبی آستین والے کپڑے پہنیں، جلد کو ڈھانپنا چاہیے۔
- جلد میں کوئی کٹ یا زخم ہو تو اسے فوراً صاف کریں۔
- اگر مدافعتی نظام کمزور ہے تو باہر سے رابطے میں محتاط رہیں
- باغبانی کرتے وقت دستانے پہنیں۔
- علامات محسوس ہوتے ہی فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
کیا یورپ اور ہندوستان میں بھی خطرہ بڑھ سکتا ہے؟
مانچسٹر یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق آنے والے سالوں میں یہ فنگس یورپ کے 77 فیصد سے زیادہ تک پھیل سکتی ہے۔ اس کا دائرہ شمالی امریکہ میں بھی بڑھنے کی امید ہے۔ اس کے خطرے کو بھارت جیسے گرم اور مرطوب آب و ہوا والے ممالک میں بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، خاص طور پر جہاں حفظان صحت اور صحت کا نظام کمزور ہے۔
صحت کے اداروں کا الرٹ
ڈبلیو ایچ او اور سی ڈی سی دونوں اس فنگس کے حوالے سے الرٹ موڈ پر ہیں۔ طبی نظام کو آگاہ کیا جا رہا ہے کہ اس فنگس کی جلد شناخت کر کے مریضوں کی جان کیسے بچائی جا سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اب پھپھوندی کی بیماریوں کو بھی وبا کی طرح سنجیدگی سے لینا چاہیے۔