انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان میں ٹماٹر اب عام سبزی سے ہٹ کر مہنگی اور نایاب چیز میں تبدیل ہو گیا ہے۔ کراچی، اسلام آباد اور لاہور جیسے بڑے شہروں میں ٹماٹر کی قیمتوں میں اچانک بھاری اضافہ ہوا ہے، جہاں ایک کلو ٹماٹر 700 روپے تک بک رہا ہے۔ چند ہفتے پہلے تک ٹماٹر کی قیمت صرف 100 روپے فی کلو تھی۔ اس تیزی سے بڑھتی قیمت نے نہ صرف باورچی خانوں کا بجٹ خراب کر دیا ہے بلکہ روزانہ کے کھانے کے ذائقے پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے۔
سپلائی نظام میں خرابی نے بڑھائی قیمتیں
ٹماٹر کی بڑھتی قیمتوں کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ سب سے بڑی وجہ مقامی سپلائی چین کا ٹوٹ جانا بتایا جا رہا ہے۔ حال ہی میں آنے والے سیلاب سے فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، جس سے بازار میں ٹماٹر کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی افغانستان کے ساتھ تجارتی تعلقات میں آنے والی رکاوٹ نے سپلائی کو مزید متاثر کیا ہے۔ پاکستان افغانستان سے ٹماٹر کی درآمد پر انحصار کرتا تھا، لیکن حال ہی میں فوجی جھڑپوں کے باعث سرحد پر ٹرکوں کی آمدورفت بند ہو گئی ہے، جس سے بازار میں سامان کی کمی مزید بڑھ گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کے ساتھ بھی تجارت بند ہونے کے باعث کئی اشیاء کی قیمتیں پہلے سے بڑھ چکی ہیں۔
سبزیوں کی قیمتوں میں برسوں سے جاری تیزی
پاکستانی میڈیا کے مطابق، سبزیوں کی قیمتوں میں کئی برسوں سے اضافہ ہو رہا ہے اور ٹماٹر تو اب مرغی سے بھی زیادہ مہنگا ہو گیا ہے۔ قیمتوں میں فرق شہروں کے لحاظ سے بھی دیکھا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر، پنجاب کے جہلم میں ٹماٹر 700 روپے فی کلو بک رہا ہے، وہیں گوجرانوالہ میں 575 روپے، فیصل آباد میں حال ہی میں 160 سے بڑھ کر 500 روپے اور ملتان میں تقریباً 450 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔ جبکہ سرکاری نرخ صرف 170 روپے ہے۔ لاہور میں ہول سیل ریٹ تقریباً 400 روپے فی کلو درج کیا گیا ہے۔
افغان بارڈر بند ہونے کا اثر کوئٹہ-پشاور تک پہنچا
افغانستان کی سرحد بند ہونے کی وجہ سے کوئٹہ اور پشاور جیسے بڑے بازاروں میں بھی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ مقامی تاجروں کا کہنا ہے کہ فوجی تصادم کے بعد افغان ٹرک مکمل طور پر سپلائی کے لیے نہیں آ رہے ہیں۔ ایران سے کسی حد تک سپلائی جاری ہے، لیکن افغان بارڈر بند رہنے کے باعث بازاروں میں مسلسل دام بڑھ رہے ہیں اور صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔