واشنگٹن: امریکہ کے محکمہ خارجہ نے ہفتے کو کہا کہ اس کے پاس قابلِ اعتماد رپورٹ ہے کہ حماس غزہ میں فلسطینی عام شہریوں پر حملہ کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزی کر سکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر حملہ ہوتا ہے تو یہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعے اسرائیل اور حماس کے درمیان دو سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے کیے گئے سمجھوتے کی براہ راہِ راست اور سنگین خلافِ ورزی ہوگی۔ ممکنہ حملے کے بارے میں اور کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہااگر حماس یہ حملہ کرتا ہے تو غزہ کے لوگوں کی حفاظت اور جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
ٹرمپ نے اس سے پہلے سوشل میڈیا پر خبردار کیا تھا کہ اگر حماس سمجھوتے کے برخلاف، غزہ میں تشدد جاری رکھتا ہے تو ہمارے پاس وہاں جا کر انہیں مارنے کے علاوہ کوئی انتخاب نہیں ہوگا۔ امریکہ کے صدر نے بعد میں واضح کیا کہ وہ غزہ میں امریکی فوج نہیں بھیجیں گے۔ انہوں نے صحافیوں سے کہایہ ہم نہیں کریں گے۔ ہمیں ایسا کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ان کے قریب بہت لوگ ہیں جو اندر جائیں گے اور وہ آسانی سے کام کر لیں گے، لیکن ہماری نگرانی کے تحت کریں گے۔